اسلام آباد (جیوڈیسک) نواز شریف کے وکیل سلمان بٹ کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ، تریسٹھ پر پورا اترتا ہوں، کسی آف شور کمپنی کا مالک ہوں، نہ لندن فلیٹس کا، اپنے کسی بچے کا کفیل بھی نہیں۔ سلمان بٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پاناما درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر کوئی اعتراض نہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سارے شہر میں ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں کہ درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض نہیں اٹھائے گئے۔ عدالت نے کہا کہ اصل جواب تو وزیر اعظم کے بچوں کا ہو گا، پندرہ دن اسی لئے دیئے گئے تھے۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ کسی کے ٹی او آرز کے پابند نہیں، اپنے ٹی او آرز خود بنائیں گے، پاناما لیکس عوامی مفاد اور بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ ہمیں بتا دیا جائے کہ آج ہی کمیشن بنائیں یا وزیر اعظم کے بچوں کے جوابات کا انتظار کریں۔ شیخ رشید، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے بھی اپنے ٹی او آرز سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے۔