کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ لیاقت جتوئی کو نوٹس دیا گيا، انہیں پیسوں والی بات ثابت کرنا پڑے گی۔
عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہر ماہ بعد پارلیمنٹیرینز کو بلاتاہوں اورمسائل سنتا ہوں، ارکان اسمبلی کو بلا کر ظہرانہ دیتا ہوں جس کا سینیٹ الیکشن سے تعلق نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ظہرانے کے دوران جب سینیٹ الیکشن پربات ہوئی تو میں اٹھ کر چلا گیا تھا، اگر الیکشن کمیشن کا کوئی خط آیا تو جواب دے دوں گا۔
سینیٹ ٹکٹ کے حوالے سے گورنر سندھ کا کہنا تھاکہ لیاقت جتوئی کو الزامات لگانے پر نوٹس آگیا ہے، اس کا انہیں جواب دینا چاہیے، پارلیمانی بورڈ کی صدارت وزیراعظم خود کر رہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ وزیراعظم نے پارلیمانی بورڈ سے مشورے کے بعد فیصلے کیے، لیاقت جتوئی نےجو پیسوں والی بات کی ان کو ثابت کرنا پڑے گا، جھوٹے اوربے بنیاد الزامات لگانے والوں پر صرف افسوس ہوتا ہے۔
سیف اللہ ابڑو سے متعلق گورنر سندھ کا کہنا تھاکہ سیف اللہ ابڑو ان سب سے پہلے پی ٹی آئی میں آئے اور انہوں نے 2018 میں پی ٹی آئی ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ایڈوائزری کونسل کی کوئی حیثیت نہیں، پی ٹی آئی میں سندھ ایڈوائزی کونسل نام کی کوئی چیز نہیں ہے، میرا کسی ضمنی الیکشن سے کوئی واسطہ نہیں ہے، یہ دیوانے کا خواب ہےکہ پیپلزپارٹی سندھ سے 10 سیٹیں جیتے۔