لیاقت نیشنل ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج کراچی کے تحت نگلیریا کے حوالے سے عوامی ااگاہی کے لئے سیمینار کا انعقاد

Seminar

Seminar

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے لیاقت نیشنل ہسپتال امراض سے متعلق عوامی آگاہی کا سفر جاری رکھ صحت مند زندگی کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے اگر مرض سے متعلق آگاہی ہو تو احتیاط کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے نگلیریا جان لیوا مرض ہے مگر احتیاط کے ذریعے اس مہلک مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت نیشنل ہسپتال کے زیر اہتمام نگلیریا سے بچائو کے حوالے سے عوامی آگاہی کے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرپروفیسر کے یو مکی ،ڈاکٹر شوبھا لکشمی ،ڈاکٹر سیدہ نوشین زہرہ،ڈاکٹر عبدالمنان ،ڈاکٹر ثمینہ غزنوی اور ڈاکٹر کمال احمد نے نگلیریا کی علامات ،احتیاط اور علاج سے متعلق شرکاء سیمینار کو تفصیل سے آگاہی فراہم کی اور شرکاء کے سوالوں کے جواب دیئے اس موقع سیمینار میں لیاقت نیشنل ہسپتال و میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات اساتذہ اکرام اور عوام نے شرکت کی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے طبی ماہرین نے کہاکہ دماغ کو متاثر کرنے والا نگلیریا فاولیری گرم اور تازہ پانی (پانی کے ٹینک ،دریا سوئمنگ پول،جھیل اور گیلی مٹی ) میں پلنے والا ایک امیبا ء ہے۔

جو صرف ناک کے ذریعے انسانی دماغ تک رسائی حاصل کرکے دماغ کو متاثر کرتا ہے اس جرثومے میں انسان سے انسانوں میں منتقلی کی صلاحیتیں نہیں پائی جاتی اور نہ ہی عام پانی پینے سے یہ مرض ہوتا ہے نگلیریا فائولیری اپنی زندگی میں تین مراحل سسٹ(Cyst) ،ٹروفوزائڈ(Trophozoite)،فلیجیلٹڈ(Flagecleted)سے گزرتا ہے جس میں ٹروفوزائڈ فارم انسانی علامات کی وجہ سے بنتا ہے تحقیق کے مطابق نگلیریا فائولیری کے کیسسز گرمی کے مہنے (جون سے نومبر ) میں نوت کئے گئے ہیں ماہرین نے کہاکہ نگلیریا انسانی جسم میں داخل ہونے کے ایک سے سات دنوں میں اپنی علامات ظاہر کرتا ہے جس میں سونگھنے کی صلاحیت کا متاثر ہونا ،منہ کے ذائقے میں تبدیلی ،شدید سردرد ،متلی اور اُلٹی ،بخار ،جھٹکے گردن کا اکڑنا ،ہوش و ہواش کا متاثر ہونا بے ہوشی اور موت واقع ہونا شامل ہے نگلیریا کی تشخیص پانی کے معائنے سے کی جاتی ہے اس کا علاج ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

جس میں طبی ماہرین کی تحقیق کا اب تک کوئی خاطر خواہ تنیجہ سامنے نہیں آیااس مرض میں شرح اموات علاج کے باوجود 95فیصد سے زائد ہے امریکہ میں امراض کو کنٹرول کرنے والے اداررے کے مطابق 1962ء سے 2013ء کے دوران 132افراد نگلیریا کا شکار ہوچکے ہیں 2012ء میں جنوبی پاکستان میں 22افراد اور کراچی میں 13نگلیریا کے کیسسز رپورٹ کئے گئے ہیں ماہرین نے نگلیریا سے بچائو کے حوالے سے شرکاء سیمینار کو تدابیر بتا تے ہوئے کہاکہ نگلیریا فائولیری سے بچائو کے لئے آپنے آپ کو بغیر کلورینٹیڈ پانی کے تیراکی سے دور رکھیں ،ناک کو صاف کرنے کے لئے پانی کو زیادہ ناک کے اندر تک مت کھینچیں اور اُبلے ہوئے یا کلو رینٹیڈ پانی کا استعمال کریں اس مرض کی کوئی علامت ظاہر ہوتے ہیاپنے طبی ماہرین سے جلد رابطہ کریں ۔بلا شبہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔