کوٹ جیمل (نامہ نگار) لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کی کوٹ جیمل اور ملحقہ علاقوں میں احتجاجی ریلی۔ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فوج کشی اور نہتے کشمیری عوام پر جبر و تشدد اور قتل و غارت گری کے خلاف لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کی کوٹ جیمل اور ملحقہ علاقوں میں احتجاجی ریلی۔بھارتی حکومت کے خلاف اور مکمل آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی۔ریلی کے بعد قائدِ تحریک امان اللہ خان کی یاد میں تعزیتی جلسہ عام کا انعقاد۔بھارتی مظالم آزادی کا راستہ نہیں روک سکتے۔آزادی کشمیری عوام کا حق ہے۔منحوس خونی لکیر ختم کی جائے اور ریاست جموں کشمیر سے بھارت اور پاکستان کی افواج کا انخلاء اور اُس کے بعد عالمی برادری کی نگرانی میں آزادانہ ریفرنڈم کا انعقاد کیا جائے۔امان اللہ خان کے افکار کی روشنی میں اور محمد یٰسین ملک کی انقلابی قیادت میں آزادی کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔جلسہ عام سے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ساجد صدیقی، زونل آرگنائزر توصیف جرال ایڈوکیٹ، ایس ایل ایف کے چئیرمین انجینئر جلیل فرید اور دیگر راہنمائوں کا خطاب۔
تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری عوام کے قتلِ عام اور بھارتی درندگی کے خلاف یہاں سیز فائر لان پر موجود قصبے کوٹ جیمل سے ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی۔ریلی کی قیادت زونل آرگنائزر توصیف علی جرال اور مقامی راہنما کر رہے تھے۔
ریلی نے سیز فائر لائن پر موجود مختلف چھوٹے بڑے قصبات کا چکر لگایا۔ ریلی کے شرکاء بھارت مخالف اور مکمل آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کرتے رہے۔ریلی کا اختتام کوٹ جیمل میں کیا گیا جہاں قائدِ تحریک امان اللہ خان مرحوم کی یاد میں اور آزاد کشمیر اسمبلی کے نام نہاد انتخابات کے خلاف ایک جلسہ عام بھی منعقد کیا گیا۔ جلسہ کی صدارت زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ساجد صدیقی تھے۔سٹیج سیکریٹری کے فرائض شکیل احمد جرال نے ادا کیے۔تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ساجد صدیقی، زونل آرگنائزر توصیف جرال ایڈوکیٹ، ایس ایل ایف کے چئیرمین انجینئر جلیل فرید، فریڈم موومنٹ کے راہنما شفیق کیانی، سعد انصاری ایڈوکیٹ اور دیگر راہنمائوں نے کہا کہ قائدِ تحریک امان اللہ خان مرحوم نے مادرِ وطن کی آزادی کی تحریک کو منظم و مضبوط کرنے کیلئے زندگی بھر جدوجہد کی۔امان اللہ خان کی ستر سالہ طویل جدوجہد کے نتیجے میں مردہ مسئلہ کشمیر میں جان پڑی اور دنیا مسئلہ کشمیر کی اصل حقیقت سے آگاہ ہوئی۔
مقررین نے کہا کہ بھارت کے خلاف مسلح جدوجہد سے لیکر بین الاقوامی سطح پر سفارتی جدوجہد اور قلم کے محاذ پر انتھک جدوجہد کے ذریعے امان اللہ خان نے مادرِ وطن کی آزادی کیلئے دن رات کام کیا اور کشمیری قوم امان اللہ خان کی عظیم اور ناقابلِ مصالحت جدوجہد پر انہیں زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔مقررین نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاری بدترین ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کشمیری عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کو مجبور کرے کہ وہ ریاست سے اپنی اپنی افواج کا انخلاء کریں اور ریاست میں عالمی برادری کی نگرانی میں آزادانہ ریفرنڈم منعقد کروایا جائے تاکہ کشمیری قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ آزادنہ طور پر کر سکے۔مقررین نے کہا کہ بھارتی افواج ریاست جموں کشمیر میں بدترین جنگی جرائم میں ملوث ہیں اور نہتے عوام، عورتوں اور بچوں پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ آور ہیں۔ مقررین نے قائدِ تحریکِ آزادی محمد یٰسین ملک اور دیگر تمام قائدین کی قربانیوں اور شہداء کے والدین کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور ریاست جموں کشمیر کا پرچم آزاد فضائوں میں بلند ہوگا۔
مقررین نے بھارتی حکومت اور ریاست کی کٹٹھ پتلی حکومت کی طرف سے ریاست بھر میں ذرائع ابلاغ کو بند کرنے، اخبارات پر پابندی اور سوشل میڈیا و انٹر نیٹ کی سہولتیں بند کرنے کی شدید مذمت کی۔مقررین نے نام نہاد آزاد کشمیر میں الیکشن کے نام پر جاری ڈرامے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہمارے بہن بھائی گاجر مولی کی طرح کٹ رہے ہیں اور دوسری طرف نام نہاد بیس کیمپ میں جعلی جمہوریت کے نام پر فراڈ الیکشن کا ڈرامہ پوری بے شرمی کے ساتھ جاری ہے۔ ریاست کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا اور تباہ کیا جا رہا ہے، تحریکِ آزادی کے نام پر ملازمین کی تنخواہوں سے ہر ماہ جمع کیے جانے والے کروڑوں روپے سے ایک پیسہ بھی تحریکِ آزادی پر خرچ نہیں کیا جا رہا بلکہ عوام کو لڑانے اور برادریوں قبیلوں کے نام پر نفرتیں بانٹی جا رہی ہیں۔ نام نہاد آزاد کشمیر میں محب وطن لوگوں کو انتخابات میں حصہ لینے سے زبردستی روکا جا رہا ہے جبکہ پاکستانی حکمران اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مقامی چوروں اور حرام خوروں کے ذریعے ریاست کے وسائل کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں۔
مقررین نے کہا کہ تحریک کا تقاضا تھا کہ اس کڑے وقت میں مقبوضہ کشمیر کی خراب صورتحال کے حوالے سے آزاد کشمیر پوری طرح اُٹھ کھڑا ہوتا اور بھارتی جبر کے خلاف پوری دنیا کی توجہ مبذول کروائی جاتی لیکن نام نہاد آزاد کشمیر کو جان بوجھ کر بھارتی مقبوضہ کشمیر سے دور رکھا جا رہا ہے۔مقررین نے کہا کہ عوام ستر سال سے قابض چوروں اور لٹیروں کے گروہوں کا احتساب کریں اور ان کو ووٹ دینے کے بجائے اس جعل سازی سے دور رہ کر احتجاج کریں تاکہ جدوجہد آزادی منطقی انجام کی طرف بڑھ سکے۔مقررین نے کہا کہ کہ ریاست کے تمام منقسم حصوں کے عوام کے مسائل کا واحد حل ریاست کی مکمل آزادی ہے اس لیے عوام لبریشن فرنٹ کی صفوں کو مضبوط کریں تاکہ ریاست سے ظلم، جبر، استحصال اور بدترین غلامی کا خاتمہ ہو اور ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ اور خوشحال ہو سکے۔جلسہ عام کے اختتام پر شہدائے جموں کشمیر کی قربانیوں کے وسیلے سے وطن کی آزادی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔