کوٹلی (نامہ نگار) لبریشن فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان کی اقوامِ متحدہ کی 13 اگست 1948ء کی قرارداد پر عملدرآمد کیلئے شہر میں مشعل بردار ریلی۔بھارت جبر و تشدد اور بیرونی قبضے کے خلاف اور مکمل آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی۔دنیا بھر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہو رہے ہیں۔قابض قوتوں کا کوئی بھی حربہ کشمیری عوام کو آزادی کے حصول سے نہیں روک سکتا۔ عالمی برادری ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کروائے۔ہماری دشمنی بھارت اور پاکستان کی مملکتوں سے نہیں بلکہ ہمارا مطالبہ ہماری اپنی ریاست کی آزادی ہے۔منقسم ریاست میں زبردستی اپنے اپنے جھنڈے لہروانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔پاکستانی جھنڈوں کا پروپیگنڈہ بھارت کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے۔مشعل بردار ریلی کے شرکاء سے ڈاکٹر توقیر گیلانی، ملک اسلم، راجہ اشفاق اور دیگر راہنمائوں کا خطاب۔
کوٹلی (نامہ نگار) c۔بھارت جبر و تشدد اور بیرونی قبضے کے خلاف اور مکمل آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی۔دنیا بھر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہو رہے ہیں۔قابض قوتوں کا کوئی بھی حربہ کشمیری عوام کو آزادی کے حصول سے نہیں روک سکتا۔ عالمی برادری ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کروائے۔ہماری دشمنی بھارت اور پاکستان کی مملکتوں سے نہیں بلکہ ہمارا مطالبہ ہماری اپنی ریاست کی آزادی ہے۔منقسم ریاست میں زبردستی اپنے اپنے جھنڈے لہروانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔پاکستانی جھنڈوں کا پروپیگنڈہ بھارت کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے۔مشعل بردار ریلی کے شرکاء سے ڈاکٹر توقیر گیلانی، ملک اسلم، راجہ اشفاق اور دیگر راہنمائوں کا خطاب۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان نے 13اگست کی شام کو کوٹلی شہر میں زبردست مشعل بردار ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء اقوامِ متحدہ کی 13اگست 1948ء کی قرارداد برائے جموں کشمیر پر عملدرآمد کے حق میں اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف زبردست نعرے بازی کر رہے تھے۔ریلی کے شرکاء نے منقسم ریاست کے تمام حصوں میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرو کی تحریر والے بینر کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی کی۔ شہید چوک کوٹلی میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر ملک محمد اسلم، ضلعی جنرل سیکریٹری راجہ اشفاق کشمیری اور دیگر راہنمائوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی 13اگست 1948ء کی قراردادکشمیری قوم کے غیر مشروط حق خود ارادیت کی ضمانت دیتی ہے اس لیے اس قرارداد پر عمل کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کی حکومتیں اور عالمی برادری ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ریفرنڈم کروائے تاکہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقات کی باہمی لڑائی اور انا پرستی نے لاکھوں کشمیریوں کی جان لے لی ہے اور دونوں ممالک ریاست کے عوام کے ساتھ دھوکا کر رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی ظلم و بربریت کی انتہا بھی ریاست کے عوام کو آزادی کی آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتی اور ہم اپنے تمام قائدین اور وطن کی آزادی کیلئے عظیم قربانیاں دینے والے ہر مرد و زن اور بچوں کو خراجِ عقیدت و تحسین پیش کرتے ہیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی اور دیگر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے حکمران اور میڈیا ریاست میں اپنے اپنے جھنڈے لہروانے اور ریاست پر اپنا اپنا حق جتانے کے بجائے ریاست میں ریفرنڈم کروانے کا بندوبست کریں اور خطے میں مزید بدامنی، انتشار اور نفرتوں کو فروغ دینا بند کریں۔
مقررین نے بھارت اور پاکستان میں موجود اُن تمام انسانیت نواز دانشوروں، صحافیوں، کالم نگاروں، سیاسی و سماجی کارکنان اور طلباء سمیت ہر اس انسان کا شکریہ ادا کیا جو آزادی کی تحریک میں کشمیری عوام کے ساتھ بغیر کسی لالچ اور مفاد کے کھڑا ہو رہا ہے۔مقررین نے پاکستانی میڈیا اور پالیسی سازوں کے پاکستانی جھنڈوں والے چورن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی اندرونی اور خالص مقامی آزادی کی تحریک کو پاکستانی مداخلت کا لیبل لگانے میں بھارت کی مدد بند کی جائے چونکہ پاکستانی جھنڈوں کو لہروانا بھارتی سازش کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتا ۔مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام کی کسی کی سرزمین سے کوئی دشمنی نہیں ہے بلکہ کشمیری اپنی سرزمین کی آزادی کیلئے مانگ کر رہے ہیں جو سرزمین نہ بھارت کی ہے نہ پاکستان کی۔مقررین نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ریاست جموں کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، انسانی حقوق کی شدید پامالیوں اور بھارتی افواج کے جنگی جرائم کا نوٹس لے اور ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کے انعقاد کیلئے کشمیری عوام کی مدد کو آگے بڑھے۔