طرابلس (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا میں ذرائع نے بتایا ہے کہ جنرل خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج نے دارالحکومت طرابلس کے جنوب میں ابو سلیم کے علاقے کی جانب پیش قدمی کی۔
ذرائع کے مطابق لیبیا کی فوج کی فضائیہ نے طرابلس کے جنوب میں ہوائی اڈے کے راستے پر وفاق کی حکومت کے ٹھکانوں پر بم باری کی۔
اس سے قبل زمینی ذرائع نے بتایا تھا کہ طرابلس کے جنوب میں الہضبہ کے علاقے میں ایک بار پھر شدید جھڑپیں ہوئیں۔
یاد رہے کہ لیبیا میں خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے طرابلس ہوائی اڈے کے راستے اور دارالحکومت میں النقلیہ کے تزویراتی کیمپ پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
لیبیا کی قومی فوج کے سینئر عہدے دار میجر جنرل خالد المحجوب نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ان کی فورسز دارالحکومت طرابلس کے قلب سے 4 کلو میٹر سے بھی کم مسافت پر ہے۔ فوج نے کئی اطراف سے شہر کا محاصرہ کر لیا ہے۔ اس دوران وفاق کی حکومتی ملیشیا کے متعدد ارکان کو ہلاک کر دیا گیا۔
ادھر لیبیا کی قومی فوج کے سرکاری ترجمان احمد المسماری نے بتایا کہ ایلیٹ فورس طرابلس کے مرکزی علاقوں میں معرکہ آرائی میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔ العربیہ کو ٹیلی فون پر دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ “ہم نے طرابلس میں ہوائی اڈے کے راستے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور اب دارالحکومت کو آزاد کرانے کے آخری مرحلے میں گھمسان کی لڑائی میں مصروف ہیں”۔
اس سے قبل لیبیا کی فوج کی جنرل کمان کے ایک عسکری ذمے دار نے بتایا تھا کہ وفاق کی حکومت کے زیر انتظام لڑنے والی مسلح ملیشیائیں لیبیا کی فوج کے ہاتھوں نشانہ بننے سے بچنے کے لیے رہائشی اور شہری علاقوں کو عسکری ٹھکانے بنا رہی ہیں۔
مذکورہ عسکری ذمے دار نے “العربیہ ڈاٹ نیٹ” اور “الحدث ڈاٹ نیٹ” کو بتایا کہ لیبیا کی فوج شہریوں سے بھرے ہوئے علاقوں کے ساتھ خبردار ہو کر نمٹ رہی ہے اور دارالحکومت طرابلس کی آبادی اور تنصیبات کا خیال رکھتے ہوئے ان علاقوں کی جانب کسی بھی ہتھیار کے استعمال سے گریز کر رہی ہے۔