تریپولی (جیوڈیسک) لیبیا کے ساحل کے قریب یورپ جانے کی کوشش میں ایک کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔ کشتی کے ڈوبنے کے باعث قریب 90 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ، زیادہ تر پاکستانی تارکین وطن سوار تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبیا کے ساحل کے قریب انسانی سمگلروں کی کشتی حادثے کا شکار ہو گئی جس سے 90 افراد ڈوب کر مر گئے۔ مرنے والوں میں سے زیادہ افراد کا تعلق پاکستان سے ہے، 8 پاکستانیوں سمیت دس افراد کی لاشیں لہروں میں بہہ کر ساحل پر آ گئیں، باقیوں کی تلاش کے لیے امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئیں ہیں۔
ڈوبنے والی اس کشتی پر سوار تین افراد کے بچ جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ بچ جانے والوں نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر تارکین وطن کی اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی جو اٹلی پہنچنے کی کوشش میں تھے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق کشتی حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے افراد پاکستانی تھے جو اٹلی تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، ان میں سے 10 تارکینِ وطن کی لاشیں ساحل پر آنے سے حادثے کا علم ہوا۔ ساحلِ سمندر پر جن افراد کی لاشیں ملیں ان میں سے دو لیبیائی باشندے اور 8 پاکستانی شامل ہیں۔ زندہ بچ جانے والوں میں سے دو تیر کر ساحل تک پہنچے جبکہ ایک کو کشتی کے ذریعے بچایا گیا۔
مہاجرت کیلئے کام کرنے والے عالمی ادارے کے مطابق رواں سال یورپ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرنے والی اقوام میں پاکستانی تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ گزشتہ برس اس فہرست میں پاکستان کا نمبر تیرہواں نمبر تھا۔ 2017ء میں لیبیا سے اٹلی پہنچنے والے پاکستانیوں کی تعداد 3138 تھی۔ رواں برس جنوری میں وہاں 240 پاکستانی پہنچے۔