اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق لیبیا میں کشتی حادثے میں متاثرہ 80 سے 90 افراد میں سے 32 پاکستانی تھے۔
اسلام آباد میں ایک پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان مشن کے افسران اسی دن جائے حادثہ پہنچ گئے تھے جنہیں بتایا گیا تھا کہ حادثے میں 13 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ 31 جنوری کو پیش آیا تھا، جاں بحق ہونے والے چار پاکستانیوں کی شناخت اب تک نہیں ہوسکی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستانی شہریوں کی میتوں کو واپس لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ان کے متعلق معلومات وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلر غیرقانونی طور پر کشتی کے مسافروں کو یورپ لے کر جا رہے تھے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ لاشیں واپس لانے کے لیے سفارت خانے کو فنڈز مہیا کر دیے ہیں۔
خیال رہے کہ جمعے کو بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی جانے والی کشتی لیبیا کے ساحل پر الٹنے سے 90 افراد ڈوب گئے تھے۔