جنیوا (اصل میڈیا ڈیسک) جنیوا میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی لیبی متحارب گروپوں کے درمیان ہونے والی مصالحتی کوششوں میںپیش رفت پرامریکا اور یورپی یونین نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکا اور یورپی یونین نے اپنے الگ ردعمل میں لیبیا میں قیام امن کے لیے جنیوا میں ہونے والے مفاہمتی مذاکرات کے درمیان لیبیا کے متحارب دھڑوں کےدرمیان طے پانے والے مفاہمتی اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے لیبیا میں دیر پا امن کی طرف اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔
بدھ کے روز لیبیا میں اقوام متحدہ کے امن مشن نےکہا تھا کہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں لیبیا کے دونوں متحارب دھڑوں نے جنگ بندی پر اتفاق کرتے ہوئے حملے روکنے کا اعلان کیا ہے۔
یو این کمیشن کے مطابق دونوں طرف سے پانچ پانچ عسکری عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیوںنے 90 دن کے اندر اندر غیرملکی جنگجوئوں کے انخلا، قومی حکومت کی تشکیل ، تیل کی تنصیبات کے ڈھانچے کی تشکیل نو، قیدیوں کے تبادلے، حملے بند کرنے، ایک دوسرے کے خلاف میڈیا پروپیگنڈہ بند کرنے اور طرابلس اور بن غازی کے درمیان بری اور فضائی راستے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔
درایں اثنا یورپی یونین کے ہائی کمیشن کے سربراہ خوسے انطونیو نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میںکہا کہ جنیو میں لیبیا کے 5+5 ارکان پر مشتمل اجلاس میں پیش رفت ایک اچھی خبر ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ لیبیا کے متحارب دھڑوں کےدرمیان جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کے مثبت اور امید افزا نتائج سامنے آئیں گے۔
ادھرامریکی امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونے بھی لیبیا میں متحارب دھڑوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیبیا میں غیرملکی جنگجوئوںکی واپسی ضروری ہے۔ لیبیا کے مستقبل کا فیصلہ لیبی عوام پر چھوڑ دینا چاہیے۔