لیبیا کے شدت پسندوں پر مصر ، امارات کے حملے ، امریکا سمیت دنیا حیران

Libya

Libya

قاہرہ (جیوڈیسک) امریکی میڈیا کے مطابق عہدے داروں نے بتایا ہے کہ اِن فضائی حملوں کے لیے مصر نے اڈے فراہم کیے تھے ، جب کہ متحدہ عرب امارات نے طیارے اور پائلٹ ، جب کہ اِن حملوں کے بارے میں اِن حکومتوں نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

یہ اقدام خود امریکا کے لیے حیرت انگیز امر تھا ، جس کے باعث امریکا ، مصر اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو دھچکا لگنے کا اندیشہ ہے۔ پہلی فضائی کارروائی ایک ہفتہ قبل طرابلس میں کی گئی۔

جس میں اسلام پسندوں سے وابستگی رکھنے والے شدت پسندوں کی تنصیبات کو ہدف بنایا گیا ، جن میں اسلحے کا ڈپو شامل ہے ، جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔

دوسرا حملہ طرابلس میں شدت پسندوں کے کنٹرول والے راکٹ لانچروں ، فوجی گاڑیوں اور ساز و سامان کے ایک ذخیرے پر کیا گیا ، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ ساتھ برطانیہ ، فرانس ، جرمنی اور اٹلی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کی کارروائی کے نتیجے میں لیبیا کی معاشرتی تقسیم میں شدت آتی ہے اور یہ جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔