لیبیا (اصل میڈیا ڈیسک) نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس قتل عام کی وجہ لیبیا کے ایک مقامی شہری اور انسانوں کے ایک 30 سالہ اسمگلر کا قتل بنا، جسے مبینہ طور پر چند تارکین وطن نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر قتل کر دیا تھا۔ اس قتل کے بعد مقتول اسمگلر کے خاندان نے غیر ملکی مہاجرین سے بدلہ لینے کا عہد کیا اور 30 تارکین وطن کو قتل اور 11 کر زخمی کر دیا۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت ان تارکین وطن کے قاتلوں کو پکڑنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے اور انہیں سزائیں ضرور دلوائی جائیں گی۔ لیبیا 2011ء میں سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک کے آغاز کے بعد سے مسلسل خانہ جنگی کا شکار ہے۔
گزشتہ چند برسوں سے ہزاروں تارکین وطن اس لیے ایشیا اور افریقہ میں اپنے اپنے ممالک سے لیبیا کا رخ کرتے ہیں کہ وہاں سرگرم انسانوں کے اسمگلروں کی مدد سے پیسے دے کر سمندری راستوں سے یورپ پہنچ کر پناہ حاصل کر سکیں۔
لیبیا کے مختلف شہروں، خاص کر ساحلی علاقوں میں اس وقت بھی ہزارہا ایشیائی اور افریقی مہاجرین پھنسے ہوئے ہیں جو وہاں ناقابل بیان حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔