امریکہ (جیوڈیسک) امریکہ کے محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش لیبیا کے شہر سرت میں صرف تین علاقوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جب کہ ایک وقت یہ شہر شدت پسندوں کو مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا تھا۔
جمعرات کو پینٹاگان کے ترجمان نیوی کے کیپٹن جیف ڈیوس نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق سرت میں اب داعش کی جنگجوؤں کی تعداد 200 سے کچھ ہی زیادہ ہو گی۔
ان کے بقول لیبیا کی بحریہ نے سرت کے گرد سمندر کی سکیورٹی سنبھال رکھی ہے تاکہ اگر شدت پسند بحری راستے سے فرار ہونے کی کوشش کریں تو انھیں روکا جا سکے۔
امریکہ نے لیبیا کی حکومت کی درخواست پر سرت اور اس کے گردونواح میں یکم اگست کو فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اور جمعرات تک یہاں 108 فضائی حملے کیے جا چکے تھے۔
ان کارروائیوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ لیبیا کی حکومت اور دیگر فورسز کو داعش کو ملک سے نکالنے میں مدد ملی ہے۔
ڈیوس کا کہنا تھا کہ شام اور عراق میں کی جانے والی فضائی کارروائیوں کے برعکس (لیبیا میں) “ہر فضائی کارروائی یہاں کی حکومت کی درخواست پر کی گئی۔”
امریکہ نے یہاں 30 اگست تک فضائی کارروائیوں کی منظوری دی تھی لیکن محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ان کی معیاد میں توسیع کر دی گئی ہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ دو امریکی جنگی بحری جہاز بھی لیبیا کے ساحل کے قریب تعینات رہیں گے تاکہ داعش کے اہداف کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔