قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا میں تین ماہ قبل بند کی گئی تیل کی تنصیبات نے ملک کو ایک بڑے معاشی نقصان سے دوچار کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق لیبیا کی ریاستی نیشنل آئل فاونڈیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین ماہ قبل لیبیا کی کئی تیل تنصیبات کی پروڈکشن بند ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں ملک کو اب تک چار ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آئل فاونڈیشن کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر مصطفیٰ صنع اللہ نے بتایا کہ ملک میں غیرقانونی تیل تنصیبات کی بندش کے باعث لیبیا کو چار ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ 18 جنوری کو لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ خلیفہ حفتر نے ملک میں تیل پیدا کرنے والے متعدد مراکز اور تنصیبات بند کردی تھیں جس کے بعد لیبیا کی تیل کی پیداوار میں ایک لاکھ بیرل یومیہ سے بہ تدریج کم ہو کر 12 لاکھ بیرل یومیہ پر آگئی۔
مصطفیٰ صنع اللہ کا کہنا تھا کہ اگر یہ تنصیبات بند رہتی ہیں تواس کے نتیجے میں مزید 72 ہزار بیرل تک کم ہوسکتا ہے۔