لیبیا (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا کی پارلیمان نے سوموارکو دستورسازاسمبلی کے انتخابات سے متعلق ایک قانون کی منظوری دے دی ہے۔ اقوام متحدہ کی قیادت میں امن عمل کے تحت 24 دسمبر کو لیبیامیں قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوگی۔
پارلیمان کے ترجمان عبداللہ بالحق نے ٹویٹرپر اطلاع دی ہے کہ مقننہ نے اجلاس میں ایوان نمائندگان کے انتخابات سے متعلق ایک قانون منظورکرلیا ہے۔
تین ہفتے قبل پارلیمان کے اسپیکرعقیلہ صالح نے صدارتی انتخابات کے انعقاد کے لیے قانون کی منظوری دی تھی لیکن ان کے مخالفین نے ان پر پروٹوکول کو نظرانداز کرنے کا الزام عاید کیا تھا۔
واضح رہے کہ لیبیاکے پاس براعظم افریقا میں تیل کے سب سے زیادہ ذخائر ہیں۔2011 میں سابق مطلق العنان صدر معمرالقذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ملک افراتفری کا شکار ہے اور وہ اب اس انارکی کی صورت حال سے بتدریج نکلنے کے لیے کوشاں ہے۔
2011ء میں معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم (نیٹو) کی فوجی حمایت سے مسلح گروپوں نے سابق صدر قذافی کے خلاف بغاوت برپا کردی تھی۔اس دوران میں مسلح بلوائیوں نے معمرقذافی کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔اس کے بعد سے لیبیا کوتشدد اور سیاسی ہلچل نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
حالیہ برسوں میں لیبیا غیرملکی طاقتوں اور بے شمارملیشیاؤں کی حمایت یافتہ دو متحارب حکومتوں میں تقسیم ہوگیا تھا لیکن گذشتہ سال کے آخر میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں متحارب فریقوں کے درمیان قومی اتحاد کی واحد حکومت کے قیام کے لیے سمجھوتا طے پا گیا تھا۔