طرابلس (جیوڈیسک) وزیر اعظم عبداللہ الثنی نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مشتعل شہریوں کی طرف سے ان کی کابینہ کو غیر موثر قرار دینے پر استعفیٰ دیا۔
شہریوں کی طرف سے شدید تنقید کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ اتوار کے روز اپنا استعفیٰ ایوان نمائندگان میں پیش کریں گے۔ لیبیا کے عوام کافی عرصے سے ملک میں سکیورٹی کی صورتحال، تیل کی قلت اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے سراپا احتجاج ہیں۔
لیبیا میں مسلح افراد نے 27 مئی کو تبروک میں پارلیمان کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم عبداللہ الثینی پر قاتلانہ حملہ بھی کیا تھا لیکن خوش قسمتی سے وزیر اعظم اس حملے میں محفوظ رہے۔