ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر ایردوان نے کہا ہے کہ لیبیا میں ترکی کی موجودگی سے بحالی امن کی امید روشن ہو گئی ہے۔
صدر نے برلن سے واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا کانفرنس میں یہ ظاہر ہوا کہ ہم ایک مستحکم ریاست ہیں جس سے دنیا کو کافی توقعات بھی وابستہ ہیں، لیبیا کے موضوع پر ہمارے اقدامات سے ایک توازن قائم ہوا ہے اور ہم ہر میدان میں سیاسی عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا میں ترکی کی موجودگی امید کی روشن کرن بن چکی ہے اور ہم اس بات سے واقف ہیں کہ وہاں انسداد دہشتگردی کے بہانے کس قسم کے چالیں چلی جارہی ہیں، لیبیا کانفرنس میں حفتر کا معاہدے پر دستخط نہ کرنا معنی خیز ہے جس کے گواہ اب دیگر عالمی لیڈر بھی بن چکے ہیں بہر کیف ،انشااللہ امید ہے کہ اس مسئلے کا نتیجہ اچھا نکلے گا۔
صدر نے بتایا کہ لیبیا میں روسی صدر پوتین کے ہمراہ میں نے بھی کہا کہ اگر فوری جنگ بندی ممکن ہو جائے تو یہ سیاسی عمل کی راہ کھولنے میں مددگار ہوگا۔
یونانی وزیراعظم میچوتاکس کی جانب سے حفتر کے دورہ یونان سے متعلق صدر نے کہا کہ میچو تاکس نے غالباً حفتر کو ہمیں اشتعال دلانے کےلیے دورے کی دعوت دی ہے۔
اپنانام نہ بتانے کی شرط پر ایک عالمی رہنما نے یونانی وزیراعظم سے ملاقات کے بارے میں صدر نے کہا کہ میچوتاکس پہلے اپنی غلطی کا ازالہ کریں بعد میں ملاقات ہو سکتی ہے۔