طرابلس (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا کی قومی فوج نے جنوبی طرابلس میں عین زارہ کے مقام پر ترکی کا ایک مسلح ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
لیبیا کی قومی فوج کی طرف سے منگل کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی کا مسلح ڈرون طیارہ لیبی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے معیتیقہ ہوائی اڈے سے اڑا۔ اس طیارے کے ذریعے لیبیا کی قومی فوج کی طرف سے طرابلس کی بندرگاہ کو نشانہ بنائے جانے کا انتقام لینا تھا۔
اس واقعے سے قبل لیبی فوج نے طرابلس کی بندرگاہ پر بمباری کی تھی۔ یہ بندرگاہ لیبیا کی متنازع قومی وفاق حکومت اور اس کی وفادار ملیشیا کوترکی سے آئے اسلحہ اور گولہ بارود کی فراہمی کا سب سے اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق لیبی فوج نے طرابلس بندرگاہ پر گولہ باری کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ لیبی فوج کا کہنا ہے کہ طرابلس کی بندرگاہ پر اسلحہ کے ایک گودام کو بمباری سے نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا ہے۔
طرابلس بندرگاہ پر بمباری کے بعد لیبیا کی قومی تیل فائونڈیشن نے تمام آئل ٹینکر خالی کردیئے تھے۔
قبل ازیں لیبیا کی مسلح افواج کی طرف سے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ فوج کو طرابلس بندرگاہ کے اندر موجود اسلحہ کے ایک گودام کونشانہ بنانے اور اسے تباہ کرنے کے احکامات موصول ہوئے تھے جن پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ حملہ قومی وفاق حکومت اور اس کی وفادار ملیشیا کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔