لاہور (جیوڈیسک) ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے، سوموار کے روز بھی جان لیوا گرمی اور بدترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو بے حال کئے رکھا۔
گرمی سے مختلف شہروں میں 4 افراد ہلاک، درجنوں بے ہوش اوربچوں سمیت سینکڑوں گیسٹرو کے باعث ہسپتال پہنچ گئے، گزشتہ روز سب سے زیادہ درجہ حرارت جیکب آباد اور سرگودہا میں 49 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، ماہرین کے مطابق ملک میں جاری گرمی کی لہر آئندہ دو روز تک برقرار رہنے کا امکان ہے
ادھر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے 7450 ملین کی لاگت سے بلوچستان ضلع خضدار میں 220 کے وی گرڈ سٹیشن اور 274 کلومیٹر طویل دادو تا خضدار ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر مکمل کر کے بجلی کی ترسیل شروع کر دی ،نئی لائن سے بلوچستان میں بجلی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں شدید گرمی اور لو لگنے سے 3 جبکہ سرگودھا میں ایک شخص جاں بحق ہوا، ضلع ہری پور میں گرمی کی شدت سے 8 افراد بے ہوش ہو گئے۔ بدین کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی اور گدلے پانی کی فراہمی سے گزشتہ 15 روز میں 300 سے زائد بچے گیسٹرو میں مبتلا ہو گئے، دوسری جانب شہری علاقوں میں 10 اور دیہی علاقوں میں 15 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، مرمت کے نام پر کئی کئی گھنٹے بجلی بند اور لو وولٹیج کا سلسلہ بھی برقرار ہے۔
ساہیوال میں 10 سے 13 ،کوٹ مومن میں 18، لکسیاں میں 16 گھنٹے کیفورس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ بھاگٹانوالہ میں دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا، طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف بشام کوہستان میں ہزاروں افراد نے احتجاجی دھر نا دیکر شاہراہ قراقر م کو پانچ گھنٹے تک بند رکھا اور دو بیر خواڑ ڈیم کے پاور ہائوس کی سپلا ئی بند کر دی، وزارت پانی و بجلی کے بیان کے مطابق خواجہ آصف اور عابد شیر علی کی ہدایت پرسیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے صارفین کو ریلیف دینے کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
عوام لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں واضح کمی محسوس کرینگے، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا آپریشنز سٹاف ہفتہ اور اتوار کو بھی ڈیوٹی پر موجود رہے گا،ادھر شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت بڑھنے سے تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد بڑھ گئی جس سے پانی کی سطح میں چار فٹ تک اضافہ ہوا ہے، پانی کے اخراج میں اضافے سے تربیلا کی پیداوار 2000 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی، لاہور کا درجہ حرارت گزشتہ روز بھی 46 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔