نئی دہلی (جیوڈیسک) سنی لیون کا نام سنتے ہی ان کے مداحوں کے دل زور زور سے دھڑکنا شروع کردیتے ہیں جس کی وجہ یہی ہے کہ ان کا فن انھیں دیگر تمام بالی ووڈ ہیروئنوں سے ممتاز کرتا ہے۔
ماضی کی بولڈ اسٹار اس فنکارہ سے متعلق ان کی ماضی کی فنکاری کی وجہ سے متعدد شکوک و شبہات بھی پائے جاتے ہیں اور طرح طرح کی باتیں بھی کی جاتی ہیں جن کا جواب انھوں نے ایک حالیہ کالم میں تفصیل سے دیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ بالی ووڈ میں کام کرنا ان کا خواب تھا۔
اور اس کی تکمیل کا سفر اس وقت شروع ہوا جب انھیں ’’بگ باس‘‘ پروگرام میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ بالی ووڈ میں آنے کے بعد وہ خود تو بہت خوش تھیں لیکن لوگوں نے انھیں قبول نہ کیا اور ان کے ماضی کو بنیاد بنا کر طرح طرح کی ناگوار باتیں جاری رکھیں۔
اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے وہ لکھتی ہیں کہ لوگ یہ بات نہیں سمجھتے کہ وہ جو کام کرتی رہی ہیں وہ ایک ملازمت کی طرح تھا‘ آپ کوئی بھی ملازمت کریں تو اس کے تقاضے پورے کرنے پڑتے ہیں اور وہ یہی کام اپنی ملازمت کے دوران کرتی رہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ اب ان کا ماضی بہت پیچھے رہ گیا ہے اور اب نظر صرف مستقبل پر ہے اور لوگوں کو بھی یہ بات سمجھنی چاہیے کہ وہ اداکاری کی دنیا میں نمایاں مقام کے حصول کے لیے کوشاں ہیں اور انھیں مداحوں کے دعائوں اور تعاون کی ضرورت ہے۔
اپنی ہنس مکھ اور ملنسار طبیعت کے متعلق وہ کہتی ہیں کہ انھیں کسی بھی شخص کو بدلنے کے لیے کے لیے صرف پانچ منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے لیکن وہ تمام دنیا کی سوچ نہیں بدل سکتیں، ہاں البتہ اگر انھیں ہر شخص پر پانچ منٹ لگانے کا موقع میسر آسکے تو وہ ایک ایک کر کے سب کو بدل سکتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں۔
کہ وہ طبعاً بولڈ ہیں اور اگرچہ کچھ لوگ ان کی مخالفت کرتے ہیں لیکن وہ کچھ بولڈ کیے بغیر رہ نہیں سکتیں اور مداحوں کے جذبات میں ہلچل مچانے سے ہی انھیں خوشی حاصل ہوتی ہے۔ وہ اعتراض کرنے والوں سے کہتی ہیں کہ لوگ چھپ چھپا کر کیا نہیں کرتے جب کہ انھوں نے تو ماضی میں جو بھی کیا محض کام سمجھ کر کیا اور کسی سے چھپایا بھی نہیں۔
آخر میں وہ کہتی ہیں کہ کوئی ان سے پیار کرتا ہے تو کوئی ان پر اعتراض کرتا ہے لیکن انھیں اس سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ انٹرنیٹ پر ان کی تلاش سب ہی کرتے ہیں، چاہے وہ چاہنے والے ہوں یا نہ چاہنے والے۔ سنی لیون کی نئی آنے والی فلموں میں ’’کچھ کچھ لوچا ہے ‘‘ اور کناڈا زبان میں ’’ ڈی کے‘‘ ہیں۔