نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی بگڑتی صورت حال پر کہا ہے کہ سرحد پر تمام معاملات جلد بہتر ہو جائیں گے جب کہ مودی نے اپنی روایتی ہرزہ سرائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ بندی کا الزام بھی پاکستان پر لگایا۔
بھارت کے یوم فضائیہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے واقعات ختم اور معاملات جلد بہتر ہو جائیں گے، اس موقع پر بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت پاکستان کےساتھ سیز فائر کی خلاف ورزی کے معاملے کو جلد حل کرنا چاہتا ہے جب کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے پڑوسیوں کےساتھ امن اور اچھے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے اور معاملے کے حل کے لئے حکومت سفارتی سطح پر بھی اقدام کررہی ہے اس کے علاوہ فائرنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی مبصرین کو صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بھیجے اورجنگ بندی کے معاملے میں اپنا کردار ادا کرے، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےبھارتی حکومت سے کہا ہے کہ وہ جلد فائربندی کی خلاف ورزی کو روکتے ہوئے سرحد پر امن قائم کرے۔
ادھر لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈی پر بھارت کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے اور بھارتی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 10 پاکستانی شہری شہید جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔