اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) بھارتی فوج نے پاکستان کے دیہات کو نشانہ بنا یا ہے جس کے نتیجے میں ایک چودہ سالہ نو عمر لڑکا شہریار اور انتیس سالہ نوید گولیاں لگنے سے ہلاک ہوئے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کشمیر میں پاکستانی اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں دو پاکستانی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ کچھ دن قبل دونوں مما لک نے سرحدوں پرعسکری تعیناتی بڑھانے کے حوالے سے ایک دوسرے کو انتباہ کیا تھا۔ فائرنگ کا تبادلہ جمعرات کی رات لائن آف کنٹرول پر ہوا۔ لائن آف کنٹرول ایک ایسا ڈی فیکٹو محاذ جو وادی کو بھارت اور پاکستان کے زیر انتظام دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے، گو کہ دونوں ممالک اس پر مکمل حق کے دعویدار ہیں۔
پاکستان آرمی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے پاکستان کے دیہات کو نشانہ بنا یا ہے جس کے نتیجے میں ایک چودہ سالہ نو عمر لڑکا شہریار اور انتیس سالہ نوید گولیاں لگنے سے ہلاک ہوئے ۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے ایک اور واقعے میں تین پاکستانی فوجی اور دو شہری زخمی ہوئے۔ پاکستانی فوج کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دوسری طرف ہلاکتیں ہوئیں یا نہیں۔
بھارت اور پاکستان یعنی جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے مابین کشیدگی اور لائن آف کنٹرول پر جھڑپوں کا سلسلہ مزید اُس وقت سے بڑھا جب مودی سرکار نے بھارت کے آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان کیا اور اس طرح ریاست جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات اور اس کی نیم خودمختیار حیثیت کو ختم کر دیا گیا۔ اس فیصلے نے کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اندر غم و غصہ کی لہر دوڑا دی۔
اس کے رد عمل کے طور پر پاکستان نے نہ صرف بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کر دیے بلکہ باہمی تجارت اور سرحد پار نقل و حمل بھی معطل کر دی گئی۔ کشمیر پر بھارت کے مذکورہ فیصلے اور خطے میں سکیورٹی لاک ڈاؤن نے جنوبی ایشیا کے ایسے حریف جو ماضی میں تین جنگیں بھی لڑ چکے ہیں، کے مابین کشیدگی کی ایک نئی فضا کو جنم دیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی آرمی چیف کے انتباہ کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسی ہفتے بھارت پر الزام لگایا تھا کہ اس نے سرحد پر نیو کلیئر میزائل نصب کیے ہیں۔