بارسلونا (مرزا ندیم بیگ) ’’کوپادے امریکہ‘‘میں ارجنٹائن کی شکست کے بعد عالمی شہرت یافتہ ارجنٹائن کے فٹ بالراور’’بارسا کلب‘‘ کے اہم ترین کھلاڑی لیونل میسی ابھی اس صدمے سے نکل نہیں پائے تھے کہ بارسلونا کی مقامی عدالت نے ان کو ٹیکس چوری کے جرم میں 21 مہینوں کی قید سزا کا حکم سنایا دیاہے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق سزا کے خلاف سپین کی سپریم کورٹ کے ذریعے اپیل کی جاسکتی ہے۔۔ہسپانوی محکمہ ٹیکس کے مطابق میسی پر الزام تھا کہ انہوں نے2007 اور 2009میں اپنی آمدن پر ٹیکس کو چھپایا اور ٹیکس کی مد میں 4.1ملین یوروز چرائے۔عدالت نے اُن کے والد خرخے کو بھی اتنے عرصے کی سزا سنائی ہے۔
عدالتی فیصلے میں میسی پر دو ملین یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، اُن کے والد کو ڈیڑھ ملین یورو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہسپانوی قانون کے تحت دو برس سے کم کی قید سزا کا عرصہ جیل کے اندر گزارنا لازمی نہیں۔کیس کی سماعت کے دوران سٹار فٹبالر نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ میں نے اس معاہدے پر دستخط کرتے وقت یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ غلط ہے،
دستاویزات دستخط کرتے وقت اس کے منافع کے بارے میں ٹیکس چوری کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں تھا۔واضح رہے معروف فٹبالر 2000 سے سپین کے شہر بارسلونا میں رہائش پذیر ہیں اور معروف فٹبال کلب بارسلونا سے کھیل رہے ہیں۔یادرہے کہ میسی پر’’ایڈیڈاس، پیپسی کولا، پراکٹر اینڈ گیمبل اور کویت فوڈ کمپنی ‘‘سمیت مختلف کمپنیوں سے معاہدوں کے تحت حاصل کی گئی آمدنی چھپانے کے تین الزامات ثابت ہوئے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق سزا کے خلاف سپین کی سپریم کورٹ کے ذریعے اپیل کی جاسکتی ہے۔ہسپانوی قوانین کے مطابق دو سال سے کم کی سزا پر مجرم کو جیل نہیں بھیجا جاتا، اس لیے میسی اور ان کے والد ممکنہ طور پر جیل جائے بغیر بقیہ قانونی کارروائی کا سامنا کریں گے۔’’کوپا دے امریکہ ‘‘میں ارجنٹائن کی چلی کے ہاتھوں شکست کے بعدمیسی نے چند روز قبل ہی بین الاقوامی فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔