بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم 35 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب نوشی سے متاثر مزید 20 افراد کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔
ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق لکشمی نگر جھونپڑ پٹی سے ہے۔
ممبئی پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی شام اس وقت پیش آیا جب یہ افراد بارش کے بعد خوشگوار موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے ممبئی کے نواحی علاقے ملاڈ گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ملاڈ میں شراب کی ایک دکان سے دیسی شراب خریدی جسے پینے کے بعد ان کی طبیعت بگڑنے لگی۔
پولیس کے مطابق حالت بگڑنے پر ان افراد کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا جہاں اب تک 35 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ 20 افراد شہر کے مختلف ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں داخل ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملاڈ پولیس نے شراب کی دکان کے مالک کو گرفتار کر لیا ہے۔
زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر وہ غریب اور مزدور لوگ ہوتے ہیں جو لائسنس شدہ دوکانوں میں فروخت ہونے والی شراب خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔
غیر قانونی طور پر تیار کی جانی والی دیسی شراب پورے بھارت میں دستیاب ہوتی ہے اور خاصی مقبول بھی ہے کیونکہ ایک تو یہ سستی ہوتی ہے اور دوسرے زیادہ نشہ آور بتائی جاتی ہے۔
عموماً اس شراب کو زیادہ نشہ آور بنانے کی کوشش میں اس میں ایسے کیمیکل ملا دیے جاتے ہیں جو بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔ بھارت میں ماضی میں بھی زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کے کئی بڑے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
سنہ 2012 میں مغربی بنگال میں بھی دیسی زہریلی شراب پینے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں تقریباً دو سو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس سے قبلہ سنہ 2009 میں بھی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں زہریلی شراب زہریلی شراب نے 107 افراد کی جان لے لی تھی۔