مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اگر انقلاب مارچ میں پیش کیے گئے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی دھرنے دیں گے
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اگر انقلاب مارچ میں پیش کیے گئے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی دھرنے دیں گے، پہلے مرحلے میں گلگت بلتستان کی شاہراہ قرارکرم کو بند کرنے سمیت کراچی اور اندرون سندھ میں دھرنے دئیے جائیں گے، اگلے مرحلے میں پنجاب اور بلوچستان سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی دھرنوں کی کال دیں گے۔ مرکزی دفتر اسلام آباد سے جاری بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری کا کہناتھا کہ حکومت کودی جانے والی ڈیڈلائن کے ختم ہوتے ہی احتجاجی دھرنے شروع کردیئے جائیں گے۔اس حوالے سے تمام اضلاع سے رابطے شروع کردئیے گئے ہیں اور کارکنوں کو تیار رہنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت غیرآئینی ہے، وہ جعلی طریقہ سے اقتدار میں آئے ہیں، انہیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں، حقیقی میندیٹ چھینا گیا، ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون نواز حکومت کے چہرے پر کلنک کا نشان ہے۔
عدالتی حکومت کے باوجود ایف آئی آر کا تاحال درج نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ پولیس پنجاب حکومت کے دباو میں ہے، انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو مخاطب ہوکر کہا کہ کل تک آپ تمام جماعتیں یہ کہتی تھیں اور اب بھی تسلیم کرتی ہیں کہ ملک میں تاریخی دھاندلی کی گئی ہے تو پھر اب جعلی حکومت کا کیوں ساتھ دیا جارہا ہے۔
ہم مارشل لا کے حامی نہیں لیکن غیرآئینی اور ظالم حکومت کو نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی سانحہ ماڈل ٹاون کی فقط مذمت قبول نہیں ہے، انہیں کھل سپورٹ کرنا ہوگا اور شریف برادران کیخلاف ایف آئی آر ہر حال میں درج ہوگی۔