لاہور (جیوڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی معروف اداکارہ مدیحہ شاہ نے کہا ہے کہ فلم نگری کے شاندارماضی کی بات کی جائے تووہی فلمیں کامیاب رہی ہیں جن کی کہانی جاندار، میوزک شانداراورفنکاروں کی پرفارمنس حقیقت کے قریب تر تھی۔موجودہ دورمیں بھی وہی فلمیں کامیابی حاصل کرینگی ، جن کی کہانی، ڈائیلاگ، میوزک اورلوکیشنز کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی پرفارمنس اچھی ہوگی۔ جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بننے کا سلسلہ دیرسے شروع ہوا ہے لیکن اس کا فائدہ تب تک نہیں ہوگا جب تک فلمسازی کے شعبے کوسنجیدگی سے نہیں لیا جائے گا۔ یہ ایک مشکل کام ہے ،مگراب اس کوبہت آسان سمجھا جارہا ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے گزشتہ روز’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ مدیحہ شاہ نے کہا کہ اچھی اورمعیاری فلمیں توہر دورمیں بنتی رہی ہیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے شاندارماضی کی بات کی جائے تواس دورمیں جن فنکاروں نے عمدہ اداکاری کے جوہردکھائے ان کے چاہنے والے آج بھی موجود ہیں۔ ایک فلمی ستارے کے چاہنے والے اس کے ہراندازکواپناتے تھے جومیرے خیال سے فلم انڈسٹری کی سب سے بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ ہیئراسٹائل، ملبوسات، جوتے اورچشمہ لگانے کے انداز کے علاوہ سگریٹ پینے تک کا انداز کاپی کیا جاتا تھا۔ یہی نہیں فلم کے ڈائیلاگ اورگیت لوگوںکی زبان پرہوتے تھے۔یہ وہ سنہرادورہے جس کوسامنے رکھتے ہوئے نوجوان نسل کے فلم میکرز کوآگے بڑھنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے فنی سفرکے دوران بہت سی یادگارفلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے۔ معروف فنکاروں کے علاوہ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہدایتکاروں کے ساتھ بہت سا کام کیا ، جس کولوگ آج بھی یاد رکھتے ہیں۔ ایک طرف ہم لوگ اپنی فلم اورکردارکوجانداربنانے کیلیے اپنی تمام ترصلاحیتیں سامنے لاتے تھے تودوسری جانب فلم کا میوزک اورڈائیلاگ اس مہارت کے ساتھ پیش کیے جاتے کہ فلم کی کامیابی کے چرچے راتوںرات ملک بھرمیں ہوجاتے۔
اس وقت ہمارے ہاں فلمسازی کا شعبہ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ، جو خوش آئند بات ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اگراپنی فلموں کیلیے اپنے سینئرزکی رہنمائی حاصل کرلیں تواس سے بہت فائدہ پہنچے گا۔ آج بھی بہت سے باصلاحیت لوگ موجود ہیں جو نئی نسل کی رہنمائی کرنے میں کنجوسی نہیں برتیں گے۔