للیانی کی خبریں 27/4/2014

نا معلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کے زور پر محمد اسلم کو فیملی سمیت لوٹ لیا
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)نا معلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کے زور پر محمد اسلم کو فیملی سمیت لوٹ لیا،وڈانہ کے قریب رات دس بجے تین نا معلوم ڈاکو نور محمد سے موٹر سائیکل نقدی و موبائل فون چھین کر فرار ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات لاہور کا رہائشی محمد اسلم اپنی فیملی کے ہمراہ کار پر قصور سے لاہور کی طرف جا رہا تھا کہ رحمان پورہ کے قریب نا معلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کے زور پر ہزاروں روپے نقدی، طلائی زیورات و دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو گئے، جبکہ وڈانہ سے ورکشاپ بند کرکے جانے والے نور محمد کو تین نا معلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کے زورپرموٹر سائیکل نمبری LEL3502ہزاروں روپے نقدی ، موبائل فون و دیگرچھین کر فرار ہو گئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کی سیاست میں تحریک انصاف بلاشبہ قومی امیدوں کا محور ہے
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)پاکستان کی سیاست میں تحریک انصاف بلاشبہ قومی امیدوں کا محور ہے اور عمران خان کرکٹ کے ورلڈ کپ کے فاتح بننے کے خواب کو حقیقت کا روپ دے کر قومی ہیرو بنے تھے اور اب سیاست میں بھی قوم کو وڈیرہ شاہی اور لوٹ گھوٹ کی سیاست سے نجات دلا کر ترقی کی سیاست کا مرکزی کردار ثابت ہوں گے اس سلسلہ میں قوم تحریک انصاف کے اٹھارہویں یوم تاسیس پر عمران خان کی انقلابی قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کر کے مستقبل میں کامیابی کی نوید سنا رہی ہے،ان خیالات کا اظہارپاکستان تحریک انصاف کے سنیئر رہنما حاجی سیف اللہ مغل نے یوم تاسیس کے حوالہ سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی امر کا سہارا لئے بغیر تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے،عمران خان کی ولولہ انگیزوانقلابی جذبے کی حامل قیادت میں تحریک انصاف نے صرف اٹھارہ سال کے مختصر عرصہ میں کسی آمر کا سہار الیے بغیر محض عوامی شعور اجاگرکرکے ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت بن کر پاکستانی سیاست میں ایک نیا مگر نہایت تاریخ ساز خوشگوار باب رقم کیا ہے جس کی منزل اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کی سونامی کی بھر پور کامیابی ہو گی۔اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کے راستے میں مصنوعی اور روائتی سیاستدان حائل نہیں ہو سکیں گے اور پاکستانی قوم کا تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو کر رہے گا، مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کی قیادت نے اپنے وقت کے آمروں کے سہارے سیاست میں قدم جمائے اور آمروں کی کابینہ میں وزارتوں کے مزے لوٹے لیکن عمران خان کا کردار نہایت منفرد ہے کسی آمر کی وزارت اور وزارت عظمی قبول نہیں بلکہ پاکستان کی نوجوان نسل کو تبدیلی کا پیغام دیا اور نوجوان نسل سے عمران خان کو تبدیلی کا استعارہ سمجھ کر ان کی قیادت میں پاکستان کی سیاست سے موروثیت جاگیردارانہ سوچ اور مفاد پرستی کو ختم کرنے کے مشن کو مکمل کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ تقریب میںپاکستان تحریک انصاف پنجاب کے نائب صدرو ایم این اے چوہدری محمد اشفاق ، جدہ میںسینٹرل انفارمیشن سیکرٹری انجینئر افتخار چوہدری کی رہائش گاہ پر حاجی سیف اللہ طاہر مغل، عبداللہ رحمان، پروفیسر راشد علی، عدنان فاروقی، فرخ رشید، زاہد محمود اعوان، ڈاکٹر عمران یوسف، محمد احمد بشیر، ریاض بڈانی، حافظ شکیل افتخار، عمیر عابد اور ارشاد خان و دیگر کارکنان نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈی سی او قصور کے حکم پر لیبر آفیسرز کا روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ،
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)ڈی سی او قصور کے حکم پر لیبر آفیسرز کا روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ، فیکٹری مالکان کا گیٹ کھولنے سے انکار، فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بناتے رہے، 15کی کال پر مقامی پولیس نے ملازمین کو بازیاب کروایا، لیبر آفیسرز کی طرف سے سیل کی گئی فیکٹری با اثر مالکان نے دو گھنٹے بعد ہی کھول لی، مذکورہ فیکٹری میں تنخواہ تین سے اٹھ ہزار روپے دی جاتی ہے، جبکہ بچے بھی کام کرتے ہیں، کئی کئی سال کام کرنے کے باوجود شوشل سیکورٹی کے کارڈ نہ بن سکے، مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو فیروز پور روڈ بلاک کر دیں گے، ملازمین ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عوامی شکایات پر ڈی سی او قصور کے حکم سے لیبر آفیسرز نے موٹر سائیکل بنانے والی روڈ پرنس فیکٹری پر چھاپہ مارا، فیکٹری مالکان سے گیٹ کھولنے سے انکار کر دیا، لیبر آفیسرز نے باہر کھڑے ہو کر مزدوروں کا انتظار کرنا شروع کر دیا جس پر فیکٹری مالکان نے چھٹی کے باوجود گیٹ بند کرکے ملازمین کو دو گھنٹے تک اسلحہ کے زور یرغمال بنائے رکھا اور تشدد کرتے رہے، جس پر لیبر آفیسرز نے پولیس تھانہ مصطفی آباد کی مدد لیکر فیکٹری ملازمین کو بازیاب کروایا اور فیکٹری کو سیل کر دیا، با اثر فیکٹری مالکان نے پنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے دو گھنٹے بعد ہی فیکٹری کو کھول کر دوبارہ کام شروع کر دیا،ڈی سی او قصور کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مذکورہ فیکٹری میں بچے بھی کام کرتے ہیں جبکہ مزدوروں کو تنخواہ3ہزار سے لیکر8ہزار روپے تک دی جاتی ہے، جبکہ حکومت کی طرف سے12500کی تنخواہ مقرر کی گئی ہے،نہ تو ملازمین کو شوشل سیکورٹی کارڈ دئیے گئے ہیں اور نہ ہی فسٹ ایڈ دینے کیلئے فیکٹری میں کوئی ڈاکٹر موجود ہے، مذکورہ فیکٹری میں روزانہ 660سے لیکر700تک موٹر سائیکلیں بنائی جاتی ہیں، ملازمین نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم فیروز پور روڈ بلاک کر دیں گے۔