فیصل آباد (جیوڈیسک) فیصل آباد ملک میں طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ فیصل آباد کے کئی علاقے میدان جنگ بن گئے۔ پہلے مظاہرین نے فیسکو آفس میں توڑ پھوڑ کی، پولیس نے احتجاج کرنے والوں پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا پھر بھی تسلی نہ ہوئی تو پولیس اہلکار گھروں میں گھس گئے اور شہریوں پر تشدد کرتے رہے۔
بجلی کی طویل بندش کیخلاف شہریوں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے۔ فیصل آباد میں لوڈشیڈنگ کیخلاف آج بھی مظاہرہ کیا گیا۔ شیخوپورہ روڈ پر مظاہرین نے فیسکو آفس کا گھیرا کر لیا اور دفتر میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے گرڈ سٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس کی اضافی نفری طلب کرکے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی۔
اس دوران مظاہرین گھروں میں چھپ گئے جس پر پولیس نے گھروں میں گھس کر مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر کے رہائشیوں نے بھی بجلی کی غیر اعلانیہ بندش سے تنگ آکر کوہاٹ روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے واپڈا کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بڈھ بیر اور مضافاتی علاقوں میں بیس گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ نے زندگی عذاب بنا دی ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا اور واپڈا حکام کیخلاف نعرہ بازی کی۔ خانیوال میں بھی لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے لوگ سٹرک پر نکل آئے۔ لاہور سے ملتان اور خانیوال سے کبیر والا جانے والی سڑکوں کو بلاک کر دیا۔ ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ سکھر میں لطیف پارک کے علاقے میں بجلی کی بندش کیخلاف مظاہرہ ہوا۔