اسلام آباد (جیوڈیسک) میڈیا سے گفتگو میں انک کہنا تھا کہ توا نائی بحران کے باعث سالانہ ایک ہزا رار ب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، سندھ کے سرکاری اداروں کے ذمہ 53 ارب، بلوچستان 5 ارب، آزاد کشمیر 5 ارب، پنجاب 4 ار ب اور خیبر پختونخوا کے ذمےایک ارب 80 کروڑ روپےواجب الادا ہیں۔
توقع ہے کہ خیبر پختونخوا ، بلوچستان اور پنجاب جون تک تمام واجبات ادا کر دینگے جبکہ سندھ اور آزاد کشمیر سے وصولیوں کے بارے میں تحفظات ہیں، سندھ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے وفاق سےتعاون نہیں کررہا۔
انہوں نے کہاکہ مارکیٹیں جلد بند کرانے کیلئے صوبوں کو وقت مقرر کرنے کی ہدایت کردی ہے ، جبکہ اس اقدام سے اڑھائی ہزار میگا واٹ بجلی بچائی جا سکے گی۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ شدید گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ 6 سے 7 گھنٹے تک برقرار رکھنے کی کوشش کی جائیگی تاہم مزید کمی کیلئے 3 سال چاہئیں، رینٹل پاور کا منصوبہ ختم کر دیا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق آئی ایم ایف کے دعوؤں کو غلط ثابت کرینگے۔