لاہور (جیوڈیسک) جسٹس اعجاز احمد چودھری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بجلی کی پیداوار پر خرچ کی جاتی تو 1200 روپے لینے والا 5 ہزار روپے کما لیتا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
جسٹس اعجاز چودھری نے ریمار کس دیئے کہ بینظیرا نکم سپورٹ پروگرام کے تحت دیئے جانے والے 1200 روپے سے کیا بنتا ہے؟ یہ رقم بجلی کی پیداوار پر خرچ کی جائے تو بے روز گاری ختم ہو گی، بجلی بحران کے باعث ملک کا بیٹرا غرق ہو گیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے استفسار کیا کہ ایسے پراجیکٹ کا بتائیں جن کے پاس لائسنس ہے مگر بجلی پیدا نہیں کر رہے اور یہ بھی بتایا جائے کہ کس کمپنی کو کتنا پیسہ دیا گیا ہے۔