ملک میں بجلی کا شارٹ فال کم ہو کر چار ہزار تک رہ گیا ہے۔ لیکن لوڈ شیڈنگ کا جن ابھی بے قابو ہے۔غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث عوام سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔
ملک میں بارشوں کے باوجود بھی عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب بھگتنا پڑ رہا پے۔ کراچی میں ہلکی بارش کیا ہوئی کہ یونیورسٹی روڈ، گلشن اقبال، ملیر، سرسیدٹان، کورنگی، سرجانی، تیسرٹان، اورنگی، میٹروول، شادمان ٹان میں بھی بجلی غائب ہوگئی۔
بجلی کا شارٹ فال چار ہزار میگا واٹ رہ جانے کے باوجود بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شہروں میں چھ سے بارہ گھنٹے جبکہ دیہات میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے تک بجلی کی بندش نے زندگی مفلوج کردی ہے۔ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث جہاں گرمی کے ستائے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ وہیں کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہوکر رہ گئی ہیں۔
زیارت میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے زندرہ کے مقام پر کوئٹہ اور زیارت شاہراہ بلاک کر دیا۔ جبکہ مالاکنڈ اور حویلی لکھا میں بارش کے باعث بجلی کے کھمبے گرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔