کراچی (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے بنگلہ دیش کے نامور اسکالر پروفیسر غلام اعظم کو دی جانے والی 90 سالہ سزائے قید کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش حکومت کے ایما پر عالمی جنگی جرائم ٹریبونل نے بزرگ رہنما کو حب الوطنی کے جرم میں 90 سال قید کی سزا سنا کر انصاف کو پامال کیا ہے۔
سید منور حسن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توانائی کے بحران پر قابو پانے کو اپنی پہلی ترجیح قرا ر دے کر اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے وعدے کر کے قوم سے ووٹ لیے تھے اب جبکہ حکومت کو اقتدار سنبھالے دو ماہ کا عرصہ گزر چکاہے مگر لوڈشیڈنگ کم ہونے کی بجائے کئی گنا بڑھ چکی ہے۔
بجلی چوروں کو پکڑکر نشان عبرت بنانے کے دعوے کرنے والوں کی ناک کے نیچے بجلی چوری ہورہی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بڑے چور حکومتی صفوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ بجلی و گیس چوروں کو ناصرف حکومتی، ایم این ایز اور ایم پی ایز کی سرپرستی حاصل ہے بلکہ خود ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی بڑی تعداد اس شرمناک دھندنے میں ملوث ہے۔