سبی( محمد طاہر عباس ) ایشیاء کے گرم ترین علاقے میں گرمی کے قریب آتے ہی لوڈشیڈنگ کے عذاب نے عوام کا جینا دو بھر دیا شہری علاقوں میںچھ سے آٹھ جبکہ دیہی علاقوں میںدس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہری عاجز آگئے کاروبار شدید متاثر شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق گرمی کی آمد کے ساتھ ہی بجلی کی طلب میں اضافہ کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا لوڈشیڈنگ کے باعث شہر کے کاروباری حضرات کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ایک جانب لوڈشیڈنگ کا مسلہ تو ساتھ ہی شہر میں پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
لوگ پانی خریدنے پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ پانی کے ڈرم اور ٹینکر والوں نے بھی پانی کی قمیتیں بڑھا دی ہیں جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں شہری علاقوں میں چھ سے آٹھ سے گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کے باعث کاروباری حضرات سمیت زمینداروں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت کا شعبہ بھی شدید متاثر ہورہا ہے۔
کسان فصلوں کو پانی دینے سے قاصر ہیں جس سے بڑے پیمانے پر فصلوں اور سبزیوں کے تباہ ہونے کا اندیشہ ہے شہریوں خصوصا کسانوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایشیاء کے گرم ترین علاقے میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے۔