اسلام آباد (جیو ڈیسک)اسلام آباد نگران وزیرپانی وبجلی ڈاکٹرمصدق ملک جاتے جاتے اعتراف کرگئے کہ وزارت پانی وبجلی کے حکام لوڈ شیڈنگ سے متعلق اعدادوشمارمیں ہیرا پھیری کرتیہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرمعلوم ہوتا کہ عوام کوریلیف دینے میں اتنا لاچار ہو جاں گا تو کبھی بھی وزارت قبول نہ کرتا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران نگران وزیر پانی و بجلی ڈاکٹرمصدق ملک کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ وزیراعظم کے احکامات نہیں مان رہی۔
بجلی کے بحران کو کم کرنے کے لئے ساڑھے 22 ارب روپے میں سے صرف 5 ارب روپے جاری کئے گئے۔ اگرپیسے نہ ملے توبجلی کا بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت کے اعدادوشمارایک طرف، اس وقت بجلی کی طلب 17 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ چکی ہے اور پیداوار صرف 10 ہزار400 میگاواٹ ہے۔ شارٹ فال کا اندازہ قوم خود لگا لے۔ نگران وزیر کا کہنا تھا کہ وزارت پانی وبجلی کے حکام نے بجلی کی پیداوار، تقسیم اورشارٹ فال سے متعلق اعداد و شمار میں ہمیشہ ہیرہ پھیری سے کام لیا۔
مجھے بھی اس حوالے سے غلط بریفنگ دی جاتی رہی ہے۔ اب بجلی کے فیڈرز پر سمارٹ میٹرنگ کر دی گئی ہے۔ ویب سائٹ ہر 5 منٹ بعد اپ ڈیٹ ہو گی، کوئی ہیرہ پھیری نہیں ہوسکتی۔ نگران وزیر نے حقیقت بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ اس وقت بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے علاقوں میں 19 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ اس اعتراف کے بعد پریس کانفرنس میں موجود وزارت کے حکام بھی سچ بولنے پرمجبورہوگئے اوراعتراف کیا کہ ملک بھرمیں بے لگام غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔