اسلام آباد (جیوڈیسک) 2015 میں بھی غریب و متوسط طبقہ خوشیوں سے محروم رہا، آئے روز اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری رہا ایک سال کے عرصے میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کم و بیش 60 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
دوسری جانب بجلی، گیس ، کی لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ بھی عروج پر رہا جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہ مل سکا اب تو سفید پوش طبقے کیلئے دال خریدنا بھی کسی آزمائش سے کم نہیں۔
ضلعی انتظامیہ اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کوئی کردار ادا کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی رہی ، دو سری جانب شہریوں کو سستے داموں اشیاء ضروریہ اور سبزیوں ، پھلوں کی فراہمی کیلئے لگائے جانے والے اتوار بازاروں میں بھی مہنگائی جاری ہے ۔
انتظامیہ کی جانب سے ریٹ لسٹیں محض شوپیس بن کر گئی ہوٹلوں میں بھی کھانے اورچائے کے ریٹس میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا اور عام ہوٹل میں بھی ایک وقت کا کھانا وہ بھی دال سبزی 80 روپے سے کم دستیاب نہیں۔