رحیم یار خان : سابق بینکار اور معاشی تجزیہ نگار ممتاز بیگ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اپنے تین سالہ دور اقتدار میں 8 ہزار ارب ڈالر (لگ بھگ 8 ہزار 4 سوکھرب روپے) کے ریکارڈ نئے بیرونی قرضے لئے جسکے باعث آج وطن عزیز کا ہر فرد اور پیدا ہونے والابچہ چھیانوے ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔ ادھار اور قرض لیکر زر مبادلہ کے ذخائر کو 24 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک لے جانا کوئی دانشمندی نہیں۔
قرضوں کی سرمایہ کاری سے غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ اور معاشی ترقی کا حصول ناممکن ہے۔ روز افزوں بڑھتے ہوئے قرضوں سے نجات کیلئے بہتر اقتصادی حکمت عملی،ٹیکس نیٹ میںتوسیع ،توانائی کی پیداوار میں اضافہ، کھیت سے منڈیوں تک رسائی اور معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ بجلی اور گیس کی لوڈ شیدنگ، ناقص منصوبہ بندی اور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں میں تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔موجودہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2016)میں تجارتی خسارہ 7بلین ڈالر ہوگیا جو گزشتہ مالی سال کے دوران 5.5بلین ڈالر تھا۔اس میں بہتری اور کمی کیلئے فوری طور پر موجودہ آزاد تجارتی معاہدوں میں پیش رفت ،نئے تجارتی معاہدے اورتجارتی پالیسی پراسکی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی ،صنعتکاروں کو مجموعی قومی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ، غیر ضروری درآمدی اشیاء میں کمی،مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ عوام کو ملکی مصنوعات کے استعمال کا عادی بنانا ہوگا۔
محمد ممتاز بیگ (CNIC No. 31303-6046950-5) سابق ریجنل ہیڈ۔ وائس پریذیڈنٹ۔ الائیڈ بنک لمٹیڈ ممبر۔ پاکستان نیشنل پولیو پلس کمیٹی ۔ روٹری انٹرنیشنل ۔ 115-D، بلاک۔X،سکیم نمبر۔2،گلشن اقبال، رحیم یار خان،پنجاب ،پاکستان۔ فون: 068-5900818، موبائل0300-8672353 ای میل: mmumtazbaig@gmail.com