اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پست معاشی نمو اور حکومتی قرضوں میں مسلسل اضافے نے شرح نمو کو بڑھانے کی پاکستان کی مالیاتی استعداد محدود کردی ہے اور اسے سخت مالیاتی پالیسیوں کے باوجود قرضوں کا بوجھ کم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ روز ( پیر کو) جاری کیے گئے ’ ریجنل اکنامک آؤٹ لُک فار مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا 2019 ‘ کے مطابق پاکستان مالیاتی شفافیت کو بہتر بناکر جی ڈی پی 4 فیصد تک قرضوں میں کمی لا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پست نمو اور بڑھتے قرض کے اس ناپسندیدہ چکر کی وجہ سے شرح نمو میں اضافے کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع محدود ہوگئے ہیں۔ اس کی وجہ سے کئی ممالک کو قرضوں کی سطح نیچے لانے میں مشکلات کا سامنا ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔
آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان کی اقتصادی شرح نمو جی ڈی پی کا 2.4 فیصد اور جی ڈی پی کے لحاظ سے قرض کا تناسب مجموعی قومی پیداوار کا 78.6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔