اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایم ایف نے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت پاکستان کو قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کیلیے نیپرابورڈمیں خالی آسامیاں پُر کرنے سمیت 4 نئی شرائط عائد کردی ہیں اور یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یو بی ایل اور پی پی ایل کے حکومتی شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے نجکاری بھی آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے کی گئی ہیں۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے مزید 4 اسٹرکچرل بینچ مارکس (شرائط) عائد کی ہیں جن میں کہا گیا کہ پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے انٹرنل آپریشنز کو بہتر بنانا ہو گا، ایڈوائزری مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل کرنا ہو گی اسکے علاوہ اسٹیٹ بینک کی رسک مینجمنٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اور انکی سنٹرلائزیشن کیلیے بورڈ کمیٹی قائم کرناہو گی۔
دوسری شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ نیپرابورڈ کے ممبران کی خالی آسامیاں پُرکرنا ہونگی اور بورڈ کو مکمل کرنا ہو گا۔ علاوہ ازیں تیسری نئی شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ یو بی ایل اورپی پی ایل کے حکومتی شیئرزکی مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلیے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے فروخت کرنا ہوگی اور یہ شرط گذشتہ ماہ (جون) کے آخر تک پوری کرنا تھی جو کہ حکومت نے یو بی ایل اور پی پی ایل کے شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعئے فروخت کے تحت پوری کردی۔
اسکے علاوہ نیپرا بورڈ کی خالی آسامیاں پُر کرنیکی شرط بھی جون کے آخر تک پوری کرنا تھی تاہم یہ شرط ابھی تک پوری نہیں ہوسکی۔ چوتھی نئی شرط یہ ہے کہ ڈیبٹ مینجمنٹ آفس میں پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ کی ذمہ داریوں کو یکجا کیا جائے۔