اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب کلسٹر بم کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کلسٹر ایمونیشن کے استعمال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے سفیروں کو بریفنگ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کوئی ایسا واقعہ چاہتا ہے جس سے پاکستان کی جانب انگشت نمائی کر کے عالمی رائے کو گمراہ کر سکے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ اس بارے میں اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا گیا ہے، تمام تر ظلم اور جبر کے باوجود مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھارت کے ہاتھ سے نکل چکی ہے، تمام تر بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا مؤقف سُنا جارہا ہے۔
قبل ازیں ٹوئٹر پر جاری بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے جنگی جنون میں نہ صرف خطے کا امن برباد کررہا ہے بلکہ لائن آف کنٹرول پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی کررہا ہے۔
وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمےداری ہےکہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں کردار ادا کرے، اقوام متحدہ کو بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق خط لکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، بھارت اب بھی مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے، لگتا ہےکہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے، مقبوضہ کشمیر کے حالات بھارت کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، دنیا پاکستان کی مقبولیت اور امن کی خواہش دیکھ رہی ہے، دنیا افغانستان میں امن و استحکام کی پاکستان کی کوشش دیکھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھارتی جارحیت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب خط لکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خارجہ نے خط میں بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا ہے جسے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نمائندوں تک پہنچادیا گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ملیحہ لودھی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام لکھے گئے خط میں شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی کا تناسب بگاڑنے کی مذموم کوششوں سے بھی آگیا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی ہر کوشش کی مذمت کرتا رہا ہے اور ایسا ہر اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔