کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے لوکل باڈیز ایکٹ میں ترامیم کو غیر آئینی قرار دے دیا جبکہ سندھ حکومت نے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔
لوکل باڈیز میں ترامیم کے خلاف دس درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس فاروق پر مشتمل سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے فیصلہ سنایا۔ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن اور فنکشنل لیگ نے ترامیم کو چیلنج کیا تھا۔
بلدیاتی حد بندیوں، لوکل باڈیز ایکٹ میں ترامیم کے خلاف دس درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ دریں اثناء سندھ حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔
سندھ حکومت لوکل باڈیز ایکٹ میں ترامیم کیخلاف ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔