بلدیاتی الیکشن کی بازگشت

Local Bodies Election

Local Bodies Election

تحریر : ارشد کوٹگلہ
بلدیاتی الیکشن کی نوید سنتے ہی سیاسی اپنے اپنے دھڑوں کو مضبوط کر نے کیلئے اپنے حامیوں کے ساتھ مٹینگز شروع کر رکھی ہیں اور ہر سیاست دان اخبارات میں بڑ ے بڑ ے دعوے کیے جا رہا ہے کہ ہم بلدیاتی الیکشن میں کلین سویپ کر یں گے لیکن فیصلہ عوام نے کر نا ہے کہ کس کو جتانا ہے اور کس کو شکست دینی ہے۔

عوام بھی اب بلد یا تی الیکشن کی منتظر ہے کہ کب سیا ست دان ہما رے دروازوں پر دستک دیں گے کہ ہم بھی انکو فر امو ش کیے ہو ئے وعدے یاد کروا ئیںگے جو انہو ں نے قو می الیکشن کمپین کے دوران ہما رے سا تھ کیے تھے۔اسی طر ح حلقہ این اے اکسٹھ میں بھی بلد یا تی الیکشن کی تیا ریا ں شروع کی جا رہی ہیں ۔تلہ گنگ میں ڈیر ہ سلطا ن پر بلد یا تی الیکشن کے حوالے سے ملک سیلم اقبا ل کی زیر صدرات اہم میٹنگ ہو ئی جس میں ملک شہر یا راعوان اور دیگر سر کر دہ شخصیا ت مو جو د تھیں ۔ملک سیلم اقبال نے اپنا ہو م ورک شروع کر دیا ہے اور اپنے امیدواروں کو حکم دیا کہ الیکشن کی تیا ری شروع کر یں تا کہ مخا لفین کو شکست دینے کی حکمت عملی پر کا میا بی سے عمل کیا جا سکے ۔اس میں کو ئی شک نہیں کہ ملک سیلم اقبا ل ،سر دار ممتاز ٹمن اور سر دار غلا م عبا س ایک مضبو ط دھڑ ے کے ما لک ہیں اور انہو ں نے ہمیشہ وقت کی نزاکت کودیکھتے ہو ئے اہم فیصلے کیے ہیں ۔ان رہنما ئو ں کے دھڑ ے کی سر کر دہ شخصیا ت نے کبھی بھی اپنی قیا دت کو ما یوس نہیں کیا بلکہ جو فیصلہ انہو ں نے کیا اسکو دل سے قبو ل کر کے اس پر عمل کیا۔

بلد یا تی الیکشن میں ملک سیلم اقبا ل ،سر دار ممتاز ٹمن اور سر دار غلا م عباس کا اہم رول ہو گا کیو نکہ بلد یا تی الیکشن ہمیشہ دھڑ ا بند ی اور برادری ازم پر لڑا جا تا ہے جس کی طاقت ان تینوں رہنما ئوں کے پاس ہے۔دوسری طر ف مسلم لیگ ق کے مر کز ی رہنما حا فظ عما ر یاسر بھی بلد یا تی الیکشن میں اپنے امیدوار ہر یو نین کو نسل میں کھڑے کر نے کا اعلا ن کر چکے ہیں ۔مسلم لیگ ق کا ووٹ بینک مو جو د ہے کیو نکہ حا فظ عما ریاسر نے ق لیگ کے اقتدار میںاس حلقے میں ریکا رڈ تر قیا تی کا م کروا ئے ہیں اس کا کر یڈ ٹ حا فظ عما ر یاسر کو عوام نے 2008اور 2013کے قو می الیکشن میںدیا تھا تا ہم ق لیگ کے امیدوار کو کا میا بی نہ ملی لیکن انکو اس حلقے سے ایک لا کھ کے قریب ووٹروں نے انکے حق میں ووٹ کا سٹ کیا، جو کہ حکومتی پا رٹی کیلئے ایک لمحہ فکر یہ ہے۔

Talagang

Talagang

حا فظ عما ر یاسر نے چو ہد ری پر ویز الہی سے سو ئی گیس کی مد میں فنڈز ریلیز کروا کے تلہ گنگ شہر سمیت دیگر دیہا توں کیلئے کا م شروع کروا یاتھا جس سے انکے ووٹ بینک میں خا طر خواہ اضا فہ ہوا ہے ۔حا فظ عما ر یاسر کو بلد یا تی الیکشن میں اپنے امیدواروں کو کا میا ب کروانا ہے تو انکو با قی اپو زیشن جما عتوں کے ساتھ مل کر کو ئی مشتر کہ سیا سی لا ئحہ عمل بنا نا ہو گا کیو نکہ اگر اپو زیشن جما عتیںنے اپنے اپنے امیدوار الیکشن کے میدان میں اتا رے تو سب سے زیا دہ فا ئد ہ حکمران جما عت کو ہو گا کیو نکہ اس حلقے میں مسلم لیگ ن کا نظر یا تی ووٹر بھی مو جود ہے ۔ ملک سیلم اقبا ل اور سر دار ممتاز خا ن ٹمن اپنے ذاتی دھڑے بھی ہیں جس سے اپو زیشن جما عتوں کے امیدواروں کو مسلم لیگ ن کے امیدوار ٹف ٹا ئم دے سکتے ہیں ۔اپو زیشن جما عتیں بھی اخبارات میں بڑ ے بڑ ے دعوئے کر رہی ہیں کہ بلد یا تی الیکشن میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو عبر ت نا ک شکست دیں گے ۔اگر اپوزیشن جما عتوں نے ایک دوسرے کیساتھ سیٹ ایڈ جسمٹ نہیں کی تو ونر جما عت مسلم لیگ ن ہی ہو گی۔

تلہ گنگ شہر کی حا لت دن بد ن ابتر سے ابتر ہو تی جا ر ہی ہے ، شہر کی گلیاں ،نا لیا ں اور سیو ریج کے نا قص نظا م نے شہر یو ں کی زند گی اجیر ن کر رکھی ہے ۔شہر میں ہیو ی ٹر یفک اور نا جا ئز تجاوز ما فیا کا راج ہے اور انکو روک ٹوک کر نے والا کو ئی نہیں ہے انکی وجہ سے ا ئے روز شہر میں کو ئی نہ کو ئی نیا حا دثہ پیش ا تا رہتا ہے ۔قو می انتخا با ت میں بھی تلہ گنگ شہر کی حا لت کو سدھا رنے کیلئے بڑ ے بڑ ے اعلا نا ت کیے گئے لیکن تا حا ل کو ئی سا منے تو نہیں ہے اگر پا ئپ لا ئن منصو بے ہو ں تو تا وقتیکہ پو شید ہ ہیں ، یہا ں تک حقیقت ہے کہ اخبارات میں بیا نا ت کی حد تک بے پنا ہ منصو بوں کا آ غاز ہو چکا ہے وہ مکمل کب ہو تے ہیں یہ تو اخبارات ہی میں پتہ چلے گا ۔ اکثر اوقات شہر ی بتا تے ہیں کہ تلہ گنگ اور لا وہ میں کروڑوں روپے کے ہسپتا ل تو تعمیر کر دئیے گئے ہیں اور ان میں عملہ بھی تعینا ت ہے لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے ہسپتا لو ں میں ایمر جنسی میڈ یسن کی شد ید قلت سے کئی غر یب مر یض اپنی جان سے بھی ہا تھ دھو بیٹھے ہیں ۔ایک طرف خا دم اعلی پنجا ب پو رے پنجا ب میں صحت کے نظا م کو اعلی بنا نے کے اعلا نا ت کر تے ہیں لیکن انکے اعلا نا ت کے اثر ات تلہ گنگ اور لا وہ کے ہسپتا لو ں میں تو نہیں پہنچے ہیں کیا پتہ لا ہور کے ہسپتا لو ں میں ہو ں۔

شہر یو ں نے یہ بھی بتا یا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکو مت جو اربو ں روپے کے غیر ضروری منصو بے شروع کر رکھے ہیں انکی بجا ئے اگر ہمیں دووقت کی روٹی اور صحت جیسی بنیا دی سہو لت فراہم کر دیتے تو ہم اپنی زند گی بہتر بسر کر سکتے لیکن ابھی تک تو ہم اپنے حق کیلئے دربدر کی ٹھو کر یں کھا نے پر مجبور ہیں۔خادم اعلی پنجاب اپنے ولولہ انگیز اور جو شیلے بیا نا ت میں سے دس فیصد پر بھی عمل در ا مد کر وا لیتے تو ا ج تلہ گنگ شہر کی بد ترین صورتحا ل کم از کم کچھ نہ کچھ ضرور بہتر ہو جا تی اور غر یب مر یضوں کو بھی سر کا ری ہسپتا لو ں میں کم از کم ایمر جنسی میڈ یسن دستیا ب ہو جا تیں ۔تلہ گنگ اور لا وہ کی عوام آ ج بھی خا دم اعلی پنجا ب اور منتخب نما ئندوں سے امید کر تی ہے کہ وہ کچھ نہ کچھ ہما رے زخموں پر مر ہم پٹی ضرور کر یں گے۔خدا حافظ

Arshad Kotgullah

Arshad Kotgullah

تحریر : ارشد کوٹگلہ