کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا ہے کہ موجودہ ترمیمی بلدیاتی آرڈینس کالا قانون ہے جس کے ذریعے سندھ کی شہری اور دیہی آبادی کو تقسیم کیا گیا ہے ۔
سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈینس 2013 کے خلاف ایم کیو ایم کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سندھ اسمبلی چیمبر میں ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ موجودہ آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے عوام کے حقوق کو سلب کیا گیا ہے اور اس آرڈیننس کو اسمبلی میں کیوں نہیں لایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ترمیمی لوکل آرڈینس تین ماہ قبل کی تاریخوں میں جاری کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ موجودہ بلدیاتی آرڈیننس کے تحت عام آدمی با اختیار نہیں ہو گا۔ سندھ حکومت بیورو کریسی کے ذریعے اپنی طاقت اور اجارہ داری قائم رکھنا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی صرف دیہی علاقوں کی جماعت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی تمام جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کا مساوی حق ہونا چاہئے جبکہ من پسند آرڈیننس کے ذریعے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شاید سندھ حکومت چاہتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کر دیں۔
سندھ اسمبلی میں اجلاس اور میڈیا سے گفتگو کرنے کے بعد سردار احمد کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت، ریلی کے شرکا نے اسمبلی بلڈنگ سے کراچی پریس کلب تک مارچ کیا۔