لاک ڈاؤن سے کاروبار بند، لاکھوں بیروزگار ہونے کا خدشہ

Lockdown

Lockdown

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظرملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن کے نتیجے میں لاکھوں لوگمعاشی مسائل سے دوچار ہونے کے خدشے سے خوفزدہ ہو گئے ہیں۔

کوروناوائرس سے نمٹنے کے اقدامات سے چھوٹے بڑے کاروبار اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پہلے ہی متاثر ہیں۔وفاق اور صوبائی حکومتوں کے احکامات کے بعد بعض سرکاری دفاتر جزوی طور پر بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ شاپنگ مالز،پارکس، تفریحی مقامات، ریسٹورنٹس اور شادی ہالز مکمل طور پربندکئے جا چکے ہیں۔

انٹرسٹی بس اور کچھ فضائی سروسز بھی معطل ہو چکی ہیں۔ مارکیٹوں اور دکانوں کو بھی بند رکھنے کے احکامات دیئے گئے ہیں جبکہ میڈیکل فارماسیز اور جنرل سٹورز کھلے رہیں گے۔

مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ اگلے 18 ماہ میں اندازاََ 26 لاکھ کے قریب لوگ بیروز گار ہونے کا خدشہ ہے۔مالی سال 2020-21میں بیروز گاری کی شرح8.1فیصد ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات اشفاق حسن خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث لاکھوں لوگ خوفزدہ ہیں کہ وہ اپنی ملازمت کھو بیٹھیں گے جبکہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے شدید متاثر ہونگے۔