کراچی: یونٹی اینڈ پیس فورم آف پاکستان کے مرکزی صد ر ظفر مقصود نے سندھ حکومت کے نام نہاد لاک ڈاءون کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں جن ممالک نے کرونا وائرس سے بچاءو کے لیئے مکمل لاک ڈاءون کیا وہ ممالک کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئے، صوبہ سندھ میں جب کرونا وائرس کے مریضوں کے تعداد سو یا دوسو کے قریب تھی تو مکمل لاک ڈاءون کیا گیا جبکہ اب جب مریضوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے اور مریضوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے تو لاک ڈاءون میں نرمی لائی جائی رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ سے جاری کردہ بیان میں کیا، ظفر مقصود کا کہنا تھا کہ نہایت ہی افسوس کی بات ہے کہ شام تک سارا کاروبار کھلا ہوا ہے اور شام کے بعد لاک ڈاءون شروع ہوجاتا ہے ، سندھ حکومت نے لاک ڈاءون کے نام پر عوام کے ساتھ تماشہ لگایا ہوا ہے۔
سندھ حکومت سمجھتی ہے کہ کرونا کو بھی عوام کی طرح بے وقوف بنا لیں گے ، صوبائی حکومت سمجھتی ہے کہ وائرس سارا دن ان کی طرح سوتا رہے گا اور شام کو جاگ جائے گا ، شہرقائد میں کہیں بھی لاک ڈاءون نظر نہیں آرہا ، اگر اسی ہی طرح یہ سارا سلسلہ چلتا رہا تو حالات کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے، گزشتہ دنوں کراچی کے ڈاکٹروں نے بھی کہہ دیا ہے کہ اگر لاک ڈاءون پر عمل درآمد نہ ہوا تو حالات ان کے بس سے باہر ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزیروں کی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے، تمام ہیئر ڈریسرز کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں ، تاجر رمضان کا سیزن کمانے کے لیئے بے تاب ہیں ، ان کے لیئے کاروبار انسانی جانوں سے زیادہ ضروری ہیں ،وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضی وہاب کی پالیسی کہ لاک ڈاءون میں سختی شام کے بعد ہوگی سمجھ سے بالاتر ہے، کیا کرونا شام کے بعد حرکت میں آتا ہے، خدانخواستہ اگر حالات بگڑ گئے اور روڈوں پر اموات ہونا شروع ہو گئیں تو اس کی پوری ذمہ داری سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ سندھ پر ہوگی، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاءون کو اگر سخت نہ کیا گیا تو یونٹی پیس فورم انسانی جانوں کے تحفط کے لیئے عدالت جائے گی اور لاک ڈاءون پر بھرپور عمل کروانے کے لیے درخواست دائر کریگی ۔