کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن سے متعدد افراد کی جسمانی صحت متاثر ہو رہی ہے کیونکہ گھروں میں رہنے کی وجہ سے لوگوں کی جسمانی سرگرمیاں محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
ان حالات میں متعدد لوگوں کی جانب سے موٹاپے میں اضافے کی شکایات سامنے آرہی ہیں جس کی اہم وجہ کھانے کا زیادہ استعمال اور ورزش میں کمی ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ موٹے لوگوں کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے جس کے باعث انہیں کورونا وائرس لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لہذا گھروں تک محدود رہنے کے ساتھ خوراک کا بہتر استعمال ضروری ہے۔
ماہر امراض برائے موٹاپا ڈاکٹر معاذالحسن کے مطابق لاک ڈاؤن میں لوگوں کو چکنائی، جنک فوڈز اور بغیر بھوک کے کھانے سے پرہیز کرنا ہے تاکہ اچھی صحت برقرار رہ سکے اور وہ کسی بھی خطرے سے بچ سکیں۔
غذائی ماہر ڈاکٹر رابعہ شکیل کہتی ہیں کہ شہریوں کو گھروں میں بہت صحت مند وقت مل رہا ہے، انہیں وقت کی طرح اپنی خوراک بھی صحت مند بنانی ہے، شہریوں کو ایسی خوراک کا استعمال کرنا ہے جو ان کی قوم مدافعت کو بڑھا سکے۔
ڈاکٹر رابعہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیے وہ اپنی خوراک میں سادہ غذاؤں کا زیادہ استعمال کریں جیسے دالیں، چنے، لیموں، سبز پتوں والی سبزیاں، ساتھ ہی پھلوں میں مالٹا اور کیلے کا استعمال بڑھائیں کیونکہ اس سے قوت مدافعت بڑھے گی اور موٹاپا بھی نہیں ہو گا۔
اس کے علاوہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں خود کو تندرست بنانا ہے تو گھر میں ہلکی پھلکی ورزش، یوگا، بچوں کے ساتھ کھیل کود اور دیگر صحتمند سرگرمیاں ضرور اپنانا ہوں گی۔