لوک سبھا کے47 فی صد اراکین کی عمر 55 سال یا اس سے زیادہ ہے

Lok Sabha

Lok Sabha

بھارتی (جیوڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ بابوں سے بھر گئی۔ نئی لوک سبھا میں 1952 کے بعد سب سے زیادہ خواتین اراکین منتخب ہوئیں۔ ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں کبھی بھی اتنے زیادہ بوڑھے اراکین منتخب ہو کر نہیں آئے جتنے حالیہ 16 ویں لوک سبھا میں آئے۔

برطانوی اخبار”دی میل“ نے PRS قانون ساز تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ کل اراکین میں سے 47 فی صد اراکین کی عمر 55 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ رخصت ہونے والی 15 ویں لوک سبھا میں 43 فی صد اراکین کی عمر 55 سال سے زائد تھی ،حالیہ انتخابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایوان زیریں کیلئے عوام بوڑھے نمائندوں کو منتخب کر رہی ہے۔ 543 کے ایوان میں صرف 71 اراکین کی عمرچالیس سال سے کم ہے جو کہ 13 فی صد بنتی ہے۔

بھارتی پارلیمانی تاریخ میں سب سے زیادہ خواتین اراکین منتخب ہو کر آئی جن کی تعداد 61 ہے جو 2009 کے ایوان سے تعداد میں تین زیادہ ہیں۔ حالیہ ایوان م یں گر یجوایٹ اراکین کی تعدا د میں کمی ہوئی گزشتہ لوک سبھا میں 79 فی صد گریجوایٹ تھے جب کہ نو منتخب ایوان میں 75 فی صد گریجوایٹ ہیں۔ حالیہ لوک سبھا میں سب سے زیادہ نا ن میٹرک اراکین منتخب ہوئے جو کہ ایوان کی مجموعی تعداد کا 13 فی صد ہے۔

گزشتہ ایوان میں صرف تین اراکان نان میٹرک تھے۔ دس فی صد اراکین میٹرک پاس ہیں جب کہ گزشتہ لوک سبھا میں یہ تعداد 17 فی صد تھی۔ چھ فی صد اراکین کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہے جب کہ گزشتہ لوک سبھا میں صرف تین فی صد ڈاکٹوریٹ ڈگری کے حامل تھے۔16ویں لوک سبھا میں 27 فی صد زرعی پیشے سے اور 24 فی صد سیاسی اور سماجی شعبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ 20

فی صد نومنتخب اراکین کا اپنا بزنس ہے۔ پہلی لوک سبھا میں 36 فی صد وکلاء، اس کے بعد زرعی پیشے سے وابستہ اور بزنس مین تھے۔نئی لوک سبھا میں بھی پہلی بار منتخب رکن ایک سابق آرمی چیف بھی ہیں۔ 16 ویں لوک سبھا میں 89 فی صد مرد اور 11 فی صد خواتین ہیں، عمر کے لحاط سے نو منتخب اراکین میں سات فی صد کی عمر 71 سے 100 سال کے درمیان ہے۔