نئی دہلی (جیوڈیسک) انڈین نیشنل کانگرس اور اس کی اتحادی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے گذشتہ روز بھارتی ایوان زیریں لوک سبھا کے اجلاس میں زبردست ہنگامہ کیا اور کارروائی کے کاغذات پھاڑ کر ڈپٹی سپیکر تھمی دورائی کی طرف اچھال دئیے۔
اپوزیشن ارکان ملک ارجن کھارگے نے دیگر ساتھیوں سے مل کر مودی حکومت اور اس کے وزرائ، وزرائے اعلیٰ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
انہوں نے للت مودی سکینڈل میں ملوث وزیر خارجہ سشماسوراج، راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندرا راجے اور ویاپن سکینڈل میں گھرے وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش شیوراج چوہان کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ۔60 کے لگ بھگ اپوزیشن ارکان نے 440 کی اکثریت والے ایوان کی کارروائی جام کر دی جس کے باعث ڈپٹی سپیکر نے 2 مرتبہ اجلاس روک دیا اور ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر ملتوی کر دیا۔
اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی سے غضباناک بی جے پی کی سپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے احتجاج کے نام پر بدتمیزی اور بے ہودگی کا مظاہرہ کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ کاغذات پھاڑ کر ڈپٹی سپیکر کی طرف اچھالنا ناقابل برداشت ہے۔
ان لوگوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائیگا۔ قبل ازیں وزیر مملکت برائے داخلہ ہری بھائی چودھری نے لوک سبھا میں دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے رواں سال جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل بارڈر پر 192 مرتبہ سیزفائر کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 3 شہری اور ایک بی ایس یف اہلکار ہلاک ہوا۔
گذشتہ سال پاکستان کی جانب سے سیزفائر کی 430 خلاف ورزیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں 14 افراد مارے گئے۔