لندن : برطانوی فوجی کے قتل میں ملوث ایک ملزم کی عدالت میں پیشی

London

London

لندن (جیوڈیسک) لندن وول ایچ میں برطانوی فوجی کے قتل میں ملوث 2 ملزموں میں سے ایک کو برطانوی عدالت میں پیش کردیا گیا تاہم شدید زخمی ہونے کے سبب دوسرے ملزم کو عدالت نہیں لایا گیا۔ گرینچ کے رہائشی 22 سال کے مجاہد کو سخت سیکیورٹی میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

اس پر 22 مئی کو فوجی کے قتل اور ریوالو رکھنے کا الزام ہے۔ گرے سوئیٹر اور سفید ٹراوزر میں ملبوس مجاہد کو ہتھکڑی لگی ہوئی تھی، اس کا چہرہ جذبات سے عاری رہا۔ جج ہاورڈ ریڈل نے کہا کہ زخمی ہونے کے سبب مجاہد کو کٹہرے میں کھڑا ہونے کی ضرورت نہیں۔ مختصر سماعت میں ملزم نے اپنے نام ، تاریخ پیدائش اور گھر کے پتے کی تصدیق کی۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر لگائے گئے الزامات دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ہیں۔25 برس کے ڈرمر لی رگبی کو وول ایچ بیرکس کے قریب 22 مئی کو پہلے کار سے کچلا گیا تھا اور پھر مجاہد نے اپنے ساتھی کی مدد سے اسے مجمع کے سامنے خنجروں سے قتل کردیا تھا۔ پولیس پہنچی تو ملزموں کو فائرنگ سے زخمی کرکے گرفتار کیا گیا

۔ 6 روز اسپتال میں رہنے کے بعد اب مجاہد کی تو پیشی ہوگئی مگر دوسرا ملزم اب بھی زیر علاج ہے۔ وول ایچ میں جہاں فوجی کو قتل کیا گیا تھا وہ اب بھی پھول رکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ لواحقین سے اظہار ہمدردی کرنے والوں میں مسلمان اور پاکستانی کمیونٹی بھی شامل ہے۔ لوگ منتظر ہیں کہ فوجی کو قتل کرنی والے مجاہد کو جب 3 جون کو کورٹ میں پیش کیا جائے گا تو وہ اپنی بربریت کا اعتراف کرنے میں ندامت بھی محسوس کرے گا یا نہیں۔