لندن (جیوڈیسک) برطانوی پولس نے ہفتے کو لندن میں ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران پچاس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف بیان” کیا جا رہا تھا اور اس کا اہتمام “انانامس” یعنی ‘نامعلوم’ نامی کمپیوٹر ہیکنگ گروپ نے کیا تھا۔
اسی طرح کا ایک مظاہرہ بدعنوانی کے خلاف واشنگٹن میں بھی ہوا اور اس دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں دو افراد کی گرفتاری عمل میں آئی۔
انانامس گرو پ کا کہنا ہے کہ کہ یہ اقدام ان کے سالانہ” ملین ماسک مارچ” سے متعلق ہے جس کا ایک بڑا مقصد ” بد عنوانی، سنسرشپ، عدم مساوات اور جنگ” کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ سماجی میڈیا پر کئی دوسرے شہروں میں چھوٹے پیمانے پر ہونے والے ایسے مظاہروں کے بارے میں بھی اطلاعات سامنے آئیں ہیں۔
کئی ایک مظاہرین نے گائے فاکس کے ماسک پہنے ہوئے تھے جو سترھویں صدی کی ایک انقلابی شخصیت کی شبیہ ہے جس نے برطانوی پارلیمان کو دھماکے سے اڑانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
انانامس نے گائے فاکس کی شبیہ کو اپنی تنظیم کے لیے اپنا لیا ہے جو پہلی بار ایک نہایت مقبول فلم ‘وی فور وینڈیٹا’ میں نظر آیا جس کے بعد یہ ایسٹبلشمنٹ مخالف علامت کا مظہر بن گیا۔ برطانوی شہری روایتی طور پر گائے فاکس کو ہر سال پانچ نومبر کو یاد کرتے ہیں اوران کی یاد میں قصبوں پر شہروں میں 1605ء میں گن پاؤڈر پلاٹ کے ناکام ہونے کی یاد میں رات کو بون فائر کا اہتمام کرتے ہیں۔
ہفتے کو ملین ماسک مارچ مظاہرے کا اہتمام لندن میں کیا گیا۔ برطانیہ کے ایک موقر اخبار ‘ دی انڈیپنڈینٹ’ کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ وسطی لندن آئے اور انہوں نے اس موقع پر عائد پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے ٹریفلگر اسکوائر کی طرف مارچ کرنا شروع کر دیا۔
اس سے پہلے ہی لندن پولیس نے اس احتجاجی مظاہرے کے بارے میں متنبہ کر دیا تھا۔ یہ مارچ پرامن انداز میں شروع ہوا اور اس میں شریک افراد یہ نعرے بلند کر رہے تھے “کس کی اسٹریٹ، ہماری اسٹریٹ” اور ” ایک ہی حل، انقلاب” جبکہ پولیس مظاہرین کے ساتھ ساتھ چل رہی تھی۔
جب یہ مظاہرین ٹریفلگر اسکوائر پر پہنچے تو آتشی گولے اور پٹاخے چلائے گئے اور مظاہرین نے گروپوں میں تقسیم ہو کر ان راستوں پر مارچ جاری رکھا جن کے لیے پہلے سے اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔
اس موقع پر پولیس نے ہجوم کے اندر داخل ہو کر مظاہرین سے اپنے ماسک اتار کر اپنی شناخت کروانے کا مطالبہ کیا اور ایسا نا کرنے والوں کو حراست میں لے لیا۔ شام دیر گئے 47 افراد کو گرفتار کر لیا گیا اور ان پر راستہ روکنے اور قانون سے انحراف کا الزام عائد کیا گیا۔
دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں مظاہرین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ‘ ایف بی آئی’ کے صدر دفتر پر اور اس کے قریب ہی واقع ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل پر وال چاکنگ کی۔ اس دوران پولیس کی ایک کار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ دو افرد کو گرفتار کیا گیا ہے۔