لندن (جیوڈیسک) لندن میں انتہاپسندتنظیم انگلش ڈیفنس لیگ نے پھر اشتعال انگیز مظاہرہ کیاہے اور وول ایچ میں فوجی کے قتل پر مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ گرمسبی میں مسجد کو شہید کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔برطانیہ کی انتہا پسند تنظیم انگلش ڈیفنس لیگ کولندن میں دندناتے پھرنے کی کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔
دہشتگردوں کے ہاتھوں برطانوی فوجی کے دن دیہاڑے قتل کے نام پر سینٹرل لندن میں ای ڈی ایل نے مارچ کیااور مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے۔برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ کی رہائش گاہ کے سامنے کیے گئے اس مظاہرے کے شرکا بینر اورپلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ انتہا پسند تنظیم کے لیڈر ٹومی روبنسن نے عرب ممالک میں انقلاب کی طرز پر اپنے کارکنوں کو برطانیہ میں انگلش اسپرنگ لانچ کرنے پراکسایا۔
مارچ کے سبب وائٹ ہال علاقے میں ٹریفک بری طرح سے جام رہااور لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا رہا۔فاشسٹ تنظیموں کے خلاف افرادبھی ای ڈی ایل کے خلاف جمع ہوگئے۔ پرامن مظاہرین پربوتلوں سے حملے کیے گئے جن سے کئی افراد زخمی ہوئے۔
انتہا پسندوں کی جانب سے مساجد پر بھی حملے کیے جارہے ہیں اور اس اسلامی ثقافتی مرکز پر پیٹرول بم سے حملے کرنے والے 2 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نامعلوم شرپسندوں نے ایک وار میموریل پر بھی اسلام پینٹ کر دیا جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔