لندن: نفرت انگیز تقریر کے الزام میں بانی ایم کیو ایم پر فرد جرم عائد

London Police

London Police

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) نفرت انگیز تقریر کے الزام میں بانی ایم کیو ایم پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ نفرت انگیز تقریر کے الزام میں ضمانت ختم ہونے پر بانی ایم کیو ایم تیسری بار لندن کے سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے تیسری بار بھی لندن پولیس کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے۔

ذرائع کے مطابق لندن پولیس نے بانی ایم کیو ایم کو سوالوں کے جوابات دینے کا مشورہ دیا تھا تاہم جوابات نہ دینے اور شواہد کی روشنی میں پراسیکیوشن نے ان پر فرد جرم عائد کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ الطاف حسین پر کراؤن پراسیکیوشن سروس نے فرد جرم عائد کی جس کے بعد انہیں ویسٹ منسٹر کی کورٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں مجسٹریٹ انہیں فرد جرم پڑھ کر سنائیں گے، ان سے گھر کا ایڈریس پوچھیں گے جس کے بعد گرفتاری یا ضمانت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہناہےکہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے وکلاء کو آج فرد جرم عائد کیے جانے کا خدشہ تھا جس کے باعث ان کی ضمانت کے کاغذ پہلے سے ہی تیار کرلیے گئے تھے۔

ذرائع کےمطابق فرد جرم عائد ہونے کے بعد بانی ایم کیوایم کے خلاف ٹرائل تقریباً 2 ہفتے میں مکمل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم پر اگست 2016 میں تقریر کے ذریعے لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام ہے، لندن پولیس نے انہیں رواں برس 11 جون کو نفرت انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور وہ گزشتہ ماہ 12 ستمبر کو بھی ضمانت ختم ہونے پر سدک پولیس اسٹیشن پیش ہوئے تھے۔